Rumana Rumi

رومانہ رومی

نوجوان افسانہ نگار اور شاعرہ۔

Young story writer and poet.

رومانہ رومی کی غزل

    آؤ نا مجھ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک

    آؤ نا مجھ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک تم ذرا اور نکھر جاؤ غزل ہونے تک میری خاطر ہی ٹھہر جاؤ غزل ہونے تک آرزو ہے کہ نہ گھر جاؤ غزل ہونے تک تم اگر چاہو تو ہر شعر شگفتہ ہو جائے بس مرے دل میں اتر جاؤ غزل ہونے تک چاند بن کر مری شہرت میں اجالا کر دو روشنی بن کے بکھر جاؤ غزل ہونے ...

    مزید پڑھیے

    ہفت افلاک سے آگے کہیں کچھ ہو تو کہوں

    ہفت افلاک سے آگے کہیں کچھ ہو تو کہوں حد ادراک سے آگے کہیں کچھ ہو تو کہوں میں نے جس ذات کو لبیک کہا ہے اس کے جلوۂ پاک سے آگے کہیں کچھ ہو تو کہوں جس پہ پیوند ہی پیوند نظر آتے تھے ایسی پوشاک سے آگے کہیں کچھ ہو تو کہوں مجھ سے پوچھے کوئی انسان کہاں تک پہنچا عزم بے باک سے آگے کہیں کچھ ...

    مزید پڑھیے

    اپنی دیدہ وری سے ڈرتی ہوں

    اپنی دیدہ وری سے ڈرتی ہوں ورنہ میں کب کسی سے ڈرتی ہوں اصل سے نقل بڑھ نہ جائے کہیں فن صورت گری سے ڈرتی ہوں مجھ کو اتنا خدا کا خوف نہیں جتنا میں آدمی سے ڈرتی ہوں دوستی کی تو بات ہی نہ کرو میں بہت دوستی سے ڈرتی ہوں تیرگی تو مری محافظ ہے ہم نفس روشنی سے ڈرتی ہوں جس کو انسانیت سے ...

    مزید پڑھیے

    وقت سے پہلے ہوئی شام گلہ کس سے کروں

    وقت سے پہلے ہوئی شام گلہ کس سے کروں رہ گئے کتنے مرے کام گلہ کس سے کروں اپنی ناکام تمنا کا سبب میں تو نہ تھی آ گیا مجھ پہ ہی الزام گلہ کس سے کروں دل ہراساں ہے بہت دیکھ کے انجام وفا اے مری حسرت ناکام گلہ کس سے کروں اب تو وہ مجھ سے ملاتا ہی نہیں اپنی نظر اب چھلکتے ہی نہیں جام گلہ کس ...

    مزید پڑھیے

    تیرے ساتھ چلتی ہوں اک جہان جاتا ہے

    تیرے ساتھ چلتی ہوں اک جہان جاتا ہے گر گریز کرتی ہوں تیرا مان جاتا ہے درد کے حوالے سے کتنا با خبر ہے وہ میرے دل کی باتوں کو کیسے جان جاتا ہے دھوپ ہی تو ملتی ہے زرد زرد موسم میں وحشتوں کے صحرا میں سائبان جاتا ہے خاک دل تجھے لے کر اب کہاں کہاں جاؤں گر زمیں کی ہوتی ہوں آسمان جاتا ...

    مزید پڑھیے

    دل نے جب بھی ترا خیال کیا

    دل نے جب بھی ترا خیال کیا خود کو آئینۂ جمال کیا دل کی دھڑکن میں بس گیا ایسے سانس لینا مرا محال کیا میں نے سچ بولنے کی جرأت کی سچ سنا آپ نے کمال کیا تیری یادیں مری محافظ ہیں تیری یادوں کو میں نے ڈھال کیا تیری چاہت کے لمحے لمحے کو دل نے مانند ماہ و سال کیا وقت نے کب اسے رکھا ...

    مزید پڑھیے

    کیوں یقیں رکھیں خیال و خواب پر

    کیوں یقیں رکھیں خیال و خواب پر جم نہ جائے گرد غم اعصاب پر پیٹتے رہنا لکیریں ہے عبث غور کرنا چاہیے اسباب پر لکھ رہا ہے روشنی کی داستاں اک دیا جلتا ہوا محراب پر اپنے دکھ کا ماجرا چھیڑا نہیں یہ مرا احسان ہے احباب پر تم بھی دنیا والوں جیسے ہو گئے پڑ گئی تھی کیا نظر سرخاب ...

    مزید پڑھیے

    کیا مٹا دو گے نام پھولوں کا

    کیا مٹا دو گے نام پھولوں کا نہ کرو قتل عام پھولوں کا رنگ و بو نے بھی ساتھ چھوڑ دیا رفتہ رفتہ تمام پھولوں کا گلستاں کو فروغ ہوگا مگر شرط ہے احترام پھولوں کا اک نہ اک دن حساب لینا ہے باغباں سے تمام پھولوں کا موسم گل ہے یہ خزاں تو نہیں کیوں ہے برہم نظام پھولوں کا ایک دو کا معاملہ ...

    مزید پڑھیے

    مدار ذات کے گرداب سے نکل آؤں

    مدار ذات کے گرداب سے نکل آؤں میں اپنی ذات کے اسباب سے نکل آؤں بس ایک بار تو پانی پہ اپنا عکس دکھا قسم خدا کی میں سیلاب سے نکل آؤں جو محو رقص نہ ہوں میری روح کے ہم راہ میں ایسے حلقۂ احباب سے نکل آؤں میں اپنی جاگتی آنکھوں سے زندگی دیکھوں مری تمنا ہے میں خواب سے نکل آؤں ترا تو لہجہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی آ ترا ارمان بدل کر دیکھیں

    زندگی آ ترا ارمان بدل کر دیکھیں دل میں ہے جو مرے مہمان بدل کر دیکھیں شمع امید کے مانند ملا ہے کوئی ہجر کی دھوپ کا عنوان بدل کر دیکھیں اس نے بخشا ہمیں اعزاز شناسائی کا کیوں نہ ہم اپنی ہی پہچان بدل کر دیکھیں میری آنکھوں میں نئے رنگ ابھر آئے ہیں سائیں گھر کا سر و سامان بدل کر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2