Riyaz Khairabadi

ریاضؔ خیرآبادی

خمریات کے لئے مشہور جب کہ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے شراب کو کبھی ہاتھ نہیں لگایا

Well-known poet known for his poetry on wine, though he is said to have never touched wine.

ریاضؔ خیرآبادی کی غزل

    آتی تھی پہلے دل سے کبھی بو کباب کی

    آتی تھی پہلے دل سے کبھی بو کباب کی روشن ہے اب تو سینے میں بھٹی شراب کی اتنا عتاب سرخ ہے رنگت نقاب کی تار نقاب ہیں کہ نگاہیں عتاب کی دیکھے کوئی جھلک نہ رخ لا جواب کی ستر ہزار پردوں میں ٹھہری حجاب کی کیوں حشر میں ہو فکر عذاب و ثواب کی صحبت ہے یہ بھی ایک شراب و کباب کی کہتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا

    آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا دیکھا کسے کہ شمع سے پروانہ ہو گیا گل کر کے شمع سوئے تھے ہم نامراد آج روشن کسی کے آنے سے کاشانہ ہو گیا دیوانہ قیس پہلے ہمیں چھیڑتا رہا پھر رفتہ رفتہ نجد میں یارانہ ہو گیا کافی نہ مہر خم کو ہوئے لک ہائے‌ ابر اب اس قدر وسیع یہ خم خانہ ہو گیا حاصل ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے وفا کریں کہ وہ ہم پر جفا کریں

    ہم سے وفا کریں کہ وہ ہم پر جفا کریں پائیں خدا سے ہم جو بتوں سے دغا کریں صیاد اڑا دیا مجھے سر سے اتار کر صدقے ترے ہما ترے سر پر اڑا کریں وہ دن خدا دکھائے کہ ہم بھی انہیں ستائیں یہ نازنیں حسین ہمارا گلا کریں آنکھوں میں اشک آئے تو ہنسنے کا لطف کیا اتنا نہ گد گداؤ کہ ہم رو دیا ...

    مزید پڑھیے

    میرے پہلو میں ہمیشہ رہی صورت اچھی

    میرے پہلو میں ہمیشہ رہی صورت اچھی میں بھی اچھا مری قسمت بھی نہایت اچھی آپ کی شکل بھلی آپ کی صورت اچھی آپ کے طور برے آپ سے نفرت اچھی حشر کے دن ہمیں سوجھی یہ شرارت اچھی لے چلے خلد میں ہم دیکھ کے صورت اچھی تجھ سے کہتا تھا کوئی یا تری تصویر سے آج آنکھیں اچھی تری آنکھوں کی مروت ...

    مزید پڑھیے

    درد ہو تو دوا کرے کوئی

    درد ہو تو دوا کرے کوئی موت ہی ہو تو کیا کرے کوئی بند ہوتا ہے اب در توبہ در مے خانہ وا کرے کوئی قبر میں آ کے نیند آئی ہے نہ اٹھائے خدا کرے کوئی حشر کے دن کی رات ہو کہ نہ ہو اپنا وعدہ وفا کرے کوئی نہ ستائے کسی کو کوئی ریاضؔ نہ ستم کا گلہ کرے کوئی

    مزید پڑھیے

    دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں

    دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں منہ بناتا ہے برا کیوں وقت وعظ آج واعظ تو نے پی اچھی نہیں زلف یار اتنا نہ رکھ دل سے لگاؤ دوستی نادان کی اچھی نہیں بت کدے سے مے کدہ اچھا مرا بے خودی اچھی خودی اچھی نہیں مفلسوں کی زندگی کا ذکر کیا مفلسی کی موت بھی اچھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5