اس ستم گر نے یہ طرفہ ستم ایجاد کیا
اس ستم گر نے یہ طرفہ ستم ایجاد کیا ایک کو شاد کیا ایک کو ناشاد کیا تم سے شکوہ ہے نہ غیروں سے گلہ ہے کوئی وحشت دل نے مجھے عشق میں برباد کیا زندگی میں تو کسی سے نہ ملی داد وفا بعد میرے مجھے دنیا نے بہت یاد کیا بس اسی بات پہ اب تک وہ خفا ہیں مجھ سے اتنا پوچھا تھا کہ کس نے ستم ایجاد ...