Riyaz Ghazipuri

ریاض غازی پوری

ریاض غازی پوری کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    اس ستم گر نے یہ طرفہ ستم ایجاد کیا

    اس ستم گر نے یہ طرفہ ستم ایجاد کیا ایک کو شاد کیا ایک کو ناشاد کیا تم سے شکوہ ہے نہ غیروں سے گلہ ہے کوئی وحشت دل نے مجھے عشق میں برباد کیا زندگی میں تو کسی سے نہ ملی داد وفا بعد میرے مجھے دنیا نے بہت یاد کیا بس اسی بات پہ اب تک وہ خفا ہیں مجھ سے اتنا پوچھا تھا کہ کس نے ستم ایجاد ...

    مزید پڑھیے

    اہل دل کیونکر رہیں رہنے کے یہ قابل نہیں

    اہل دل کیونکر رہیں رہنے کے یہ قابل نہیں اس جگہ پتھر بہت ملتے ہیں لیکن دل نہیں المدد موج تلاطم المدد دریائے عشق کشتئ دل کس طرف جائے کہیں ساحل نہیں اور بڑھنا ہے ابھی آگے حد ادراک سے جس کو میں سمجھا تھا منزل وہ مری منزل نہیں کیا سناؤں آپ کو میں داستان زندگی میرے قابو میں زبان شوق ...

    مزید پڑھیے

    میرے دل کے یہ داغ سارے ہیں

    میرے دل کے یہ داغ سارے ہیں آسماں پر جو چاند تارے ہیں کیا نرالے ہیں کھیل الفت کے جیتنے والے کھیل ہارے ہیں وہی سمجھیں گے کچھ مصیبت کو جس نے رو رو کے دن گزارے ہیں جن کو غیروں کے ساتھ دیکھا ہے کیسے کہہ دیں کہ وہ ہمارے ہیں ہر طرح جو وطن کے کام آئیں وہ وطن میں ہی بے سہارے ہیں کل جہاں ...

    مزید پڑھیے

    ابھی درد دل میں کمی کہاں ابھی چارہ گر کی تلاش ہے

    ابھی درد دل میں کمی کہاں ابھی چارہ گر کی تلاش ہے مری زندگی ہے وہ شام غم کہ جسے سحر کی تلاش ہے یہی شوق ہے یہی مدعا یہی التجا یہی آرزو مری زندگی جو سنوار دے مجھے اس نظر کی تلاش ہے مجھے رہ گزار حیات میں پئے رہبری پئے بندگی ترے نقش پا کی تلاش ہے ترے سنگ در کی تلاش ہے جو بھٹک رہا ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    تسلی دے کے بہلایا گیا ہوں

    تسلی دے کے بہلایا گیا ہوں سکوں کی راہ پر لایا گیا ہوں عدم سے جانب گلزار ہستی میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں کڑی منزل عدم کی ہے اسی سے یہاں دم بھر کو ٹھہرایا گیا ہوں حقیقت کا ہوا ہے بول بالا میں جب سولی پہ لٹکایا گیا ہوں حقیقت سے میں افسانہ بنا کر ہر اک محفل میں دہرایا گیا ...

    مزید پڑھیے

تمام