Rifat Sarosh

رفعت سروش

رفعت سروش کی غزل

    نہ پھول ہوں نہ ستارہ ہوں اور نہ شعلہ ہوں

    نہ پھول ہوں نہ ستارہ ہوں اور نہ شعلہ ہوں گہر ہوں درد کا اور اشک بن کے رہتا ہوں وہ ایک بچہ ہے حسرت سے دیکھتا ہے مجھے میں اس کے ہاتھ میں ٹوٹا ہوا کھلونا ہوں یہ سوچ کر کہ بچھڑنا ہے ایک دن خود سے میں اپنے آپ سے پہروں لپٹ کے رویا ہوں عجیب شخص مری زندگی میں آیا تھا نہ یاد رکھوں اسے اور ...

    مزید پڑھیے

    کیسے امیر کس کے گدا تاجدار کیا

    کیسے امیر کس کے گدا تاجدار کیا دارالفنا میں جبر ہے کیا اختیار کیا وہ تیز دھوپ ہے کہ پگھلنے لگے ہیں خواب زلفوں کے سائے دیں گے فریب بہار کیا آباد کر خرابۂ ذہن و خیال کو شہروں میں ڈھونڈھتا ہے سکون و قرار کیا سمٹے تو مشت خاک ہے یہ آدمی کی ذات بکھرے تو پھر یہ عرصۂ لیل و نہار کیا میں ...

    مزید پڑھیے

    یہ دنیا آنی جانی ہے کوئی دائم نہیں رہتا

    یہ دنیا آنی جانی ہے کوئی دائم نہیں رہتا سدا خوشیاں نہیں رہتیں ہمیشہ غم نہیں رہتا لہو کو گرم رکھتی ہے مسائل کی گراں باری دل مردہ اسے کہیے کہ جس میں غم نہیں رہتا یہی بستی ہے جس کے ہر گلی کوچے سے نسبت تھی مگر اب یاں کوئی ہمدم کوئی محرم نہیں رہتا نکل اب اپنے مسکن سے مقدر ہے ترا ...

    مزید پڑھیے

    ہنگامے سے وحشت ہوتی ہے تنہائی میں جی گھبرائے ہے

    ہنگامے سے وحشت ہوتی ہے تنہائی میں جی گھبرائے ہے کیا جانئے کیا کچھ ہوتا ہے جب یاد کسی کی آئے ہے جن کوچوں میں سکھ چین گیا جن گلیوں میں بدنام ہوئے دیوانہ دل ان گلیوں میں رہ رہ کر ٹھوکر کھائے ہے ساون کی اندھیری راتوں میں کس شوخ کی یادوں کا آنچل بجلی کی طرح لہرائے ہے بادل کی طرح اڑ ...

    مزید پڑھیے

    دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

    دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں ہم محبت کا جہاں ساتھ لیے پھرتے ہیں اک تبسم پہ نہ جانا کہ ترے دیوانے غم کا اک کوہ گراں ساتھ لیے پھرتے ہیں جس پہ اک سانس کی تکرار سے بال آ جائے ہم وہ شیشے کا مکاں ساتھ لیے پھرتے ہیں آندھیاں اس کو بجھانے کے لیے ہیں بیتاب ہم جو یہ مشعل جاں ساتھ لیے ...

    مزید پڑھیے

    اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے

    اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے پر نوچ کے اب قید سے آزاد کرے ہے چپ چاپ پڑا رہوے ہے بیمار تمہارا نالہ ہی کرے ہے نہ وہ فریاد کرے ہے اے باد صبا ان سے یہ کہہ دیجیو جا کر پردیس میں اک شخص تمہیں یاد کرے ہے فرزانہ اجاڑے ہے بھرے شہروں کو لیکن دیوانہ تو صحرا کو بھی آباد کرے ہے آوے ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2