Rifat Naheed

رفعت ناہید

رفعت ناہید کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    تمہارا جانا تمہارے جانے پہ گزری آہٹ سے بات کرنا

    تمہارا جانا تمہارے جانے پہ گزری آہٹ سے بات کرنا ہمیں تو عادت سی ہو گئی ہے کہ سرسراہٹ سے بات کرنا کبھی بھی ہم پر کھلا نہیں ہے کہ اصل میں اس نے کیا کہا ہے گئی ہواؤں کی طرح کانوں میں سنسناہٹ سے بات کرنا اگر ہو پت جھڑ تو میرے یہ زرد ہاتھ ہاتھوں میں تھام لینا جو ساونوں کی جھڑی لگی ہو ...

    مزید پڑھیے

    اے مکاں یاد ہے کچھ تیرے مکیں کیسے ہیں

    اے مکاں یاد ہے کچھ تیرے مکیں کیسے ہیں تجھ میں بستے تھے کبھی اور کہیں کیسے ہیں بام پر چلتی ہوا چاند ستارے بادل ڈھونڈتے پھرتے ہیں وہ سارے حسیں کیسے ہیں ان دریچوں میں جو چلمن سے لگے رہتے تھے جلوہ آرا ہیں کہاں پردہ نشیں کیسے ہیں جن کی زلفوں میں سر شام مہک رہتی تھی دل ربا سرو قد و ...

    مزید پڑھیے

2 نظم (Nazm)

    تھکن کی ایک شام

    کام کتنے ادھورے پڑے تھے اور روشنی کم سے کم ہو رہی تھی مجھے یوں لگا میری پیشانی ہلکے پسینے سے نم ہو رہی تھی ایسے میں تم نے مری مانگ کو چوم کر مجھ سے سرگوشیوں میں کہا جان افشاں جبیں پر اتر آئی ہے یا ستاروں نے بوسہ دیا ہے بتاؤ بھلا اب کہاں کی تھکن

    مزید پڑھیے

    رقص

    مرے ہم رقص میں جب ایڑیاں اپنی اٹھا کر تمہارے مضبوط کندھوں سے پرے پس منظر میں رقصاں زیست کو وفا کا گیت گاتے دیکھتی ہوں تو مری مسرور آنکھیں وفور عشق سے بے تاب ہو کر کانپتی ہیں مرے چہرے کو پلکوں کا نغمہ سرخ کرتا ہے بدن کا خون رخساروں پہ شعلے پھینکتا ہے محبت مانگ میں میری روپہلی اور ...

    مزید پڑھیے