خوشی کی ساعتیں غم کی فضا نہ راس آئی
خوشی کی ساعتیں غم کی فضا نہ راس آئی کہ زندگی کو کوئی بھی ادا نہ راس آئی جسے تلاش کیا خود کو بھول کر ہم نے اسی جزیرے کی آب و ہوا نہ راس آئی پرائے گھر کے مکینوں سے کیا گلہ شکوہ ہمیں تو اپنے ہی گھر کی فضا نہ راس آئی وہی ہوا کہ ترا ہاتھ تجھ سے مانگ لیا محبتوں کے سفر میں انا نہ راس ...