راشدہ ماہین ملک کی غزل

    چاہا یہی تھا میرؔ کا آزار کھینچتی

    چاہا یہی تھا میرؔ کا آزار کھینچتی صحرا میں اپنے واسطے دیوار کھینچتی آیا تھا میری اور وہ پیاسے لبوں کے ساتھ بس میں کہاں تھا میرے کہ انکار کھینچتی مجھ سے چھڑا کے ہاتھ وہ جانے لگا تھا کیوں اک بار گر وہ کہتا تو سو بار کھینچتی کرتا اگر سوال عطائی وصال کا تشنہ سی آرزوئے طلب گار ...

    مزید پڑھیے

    سر تا پا حیرت میں گم ہو جائے گا

    سر تا پا حیرت میں گم ہو جائے گا تو بھی کیا حیرت میں گم ہو جائے گا آدمی بن جائے گا تخلیق کار اور خدا حیرت میں گم ہو جائے گا دیکھ کر مجھ آئینہ رو کا جمال آئینہ حیرت میں گم ہو جائے گا لاش کو وارث نہ پہچانیں گے اور سانحہ حیرت میں گم ہو جائے گا رقص میں ہوں گے در و دیوار و بام تخلیہ ...

    مزید پڑھیے

    اک خیال افروز موج آئی تو تھی

    اک خیال افروز موج آئی تو تھی میں نے اپنی سطر مہکائی تو تھی تم نہیں تھے یاد تھی ہر سو محیط میں نہیں تھی میری تنہائی تو تھی در بدر بے پیرہن تھا خواب عشق میں نے اس کو آنکھ پہنائی تو تھی پھر مجھے اس نے کہا سب جھوٹ ہے ایک لمحے کو میں گھبرائی تو تھی دور تک بچھتا چلا جاتا تھا شوق کچھ ...

    مزید پڑھیے

    آنے والے سال کی ساری سندر شامیں تیرے نام

    آنے والے سال کی ساری سندر شامیں تیرے نام بنتی سنورتی اور بگڑتی کچی نیندیں تیرے نام گجروں جیسی ہوش اڑاتی خوشبو کے احساس میں گم ٹھنڈی میٹھی مست نشیلی ریشم بانہیں تیرے نام اجلے اجلے رنگ رسیلے روشن سبز سنہرے خواب اور ان خوابوں سے وابستہ وصل کی باتیں تیرے نام وجد میں آئی قیدی ...

    مزید پڑھیے

    ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں

    ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں خوابوں میں آئیں وہ کہ ذرا شب بسر کریں پردہ اٹھا حجاب اٹھا کوئی بات کر سوئے ہوئے بدن کو جگا شب بسر کریں تو نیند ہے چراغ ہے تو دل کا چین ہے تیرے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں چپ چاپ ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں ہم اے چاند کوئی بات بنا شب بسر کریں کرتی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    کوئی ناؤ نہیں تیار کرنا

    کوئی ناؤ نہیں تیار کرنا مجھے آتا ہے دریا پار کرنا محبت کی نشانی ہوں تمہاری مجھے تم دیکھ کر مسمار کرنا میں اک زندہ حقیقت بن چکی ہوں نہیں ممکن مرا انکار کرنا کہانی ختم ہو جانے سے پہلے کہانی اک نئی تیار کرنا دل کمبخت کو عادت پڑی ہے ہمیشہ خواہش بے کار کرنا کسی کو گفتگو کرنا ...

    مزید پڑھیے

    رنگ خوشبو اور گل و گلزار کی ہے روشنی

    رنگ خوشبو اور گل و گلزار کی ہے روشنی میری نس نس میں تمہارے پیار کی ہے روشنی میرے ہونٹوں پر اجالے ہیں لب دلدار کے میری آنکھوں میں نگاہ یار کی ہے روشنی راحت جاں کے اجالے دیکھتی ہوں جا بجا باغ میں قربت کے برگ و بار کی ہے روشنی تیری خوشبو اس طرح اتری ہے روح و جسم میں میری سانسوں میں ...

    مزید پڑھیے

    خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی

    خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی تا عمر اسی نقل مکانی میں رہوں گی میں جسم نہیں حسن ہوں اے چشم ابد تاب مر کر بھی محبت کی کہانی میں رہوں گی تابندہ رہیں گے مری آنکھوں کے کنارے اشکوں میں ڈھلی ہوں کہ روانی میں رہوں گی اجداد کی قربت سے اٹھایا گیا مجھ کو گویا میں بزرگوں کی نشانی ...

    مزید پڑھیے

    سر بسر شاخ دل ہری رہے گی

    سر بسر شاخ دل ہری رہے گی تا ابد آنکھ میں تری رہے گی میں نے قصہ ہی پاک کر ڈالا عشق ہوگا نہ خود سری رہے گی عکس بنتے رہیں گے پیش نظر صورت آئینہ گری رہے گی سطر در سطر خوں جلایا ہے لفظ میں روشنی بھری رہے گی خامشی اوڑھ لی درختوں نے آرزوئے سخن وری رہے گی کوئی منزل تلاش لی جائے اب کہاں ...

    مزید پڑھیے

    برداشت کیوں کرے گا ذرا سی بھی دیر دل

    برداشت کیوں کرے گا ذرا سی بھی دیر دل پھیری نظر تو روئے گا منہ پھیر پھیر دل محسوس یہ ہوا ہے تری آنکھ کے طفیل آئینہ ہے چراغ ہے مٹی کا ڈھیر دل شاید تری طرف سے ہو آغاز دل بری کم بخت اس لیے بھی تو کرتا ہے دیر دل ذکر وفا جو آئے تو ہر بات پر ترا کرتا ہے میرے دل سے بہت ہیر پھیر دل ہم سے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2