راشدہ ماہین ملک کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    چاہا یہی تھا میرؔ کا آزار کھینچتی

    چاہا یہی تھا میرؔ کا آزار کھینچتی صحرا میں اپنے واسطے دیوار کھینچتی آیا تھا میری اور وہ پیاسے لبوں کے ساتھ بس میں کہاں تھا میرے کہ انکار کھینچتی مجھ سے چھڑا کے ہاتھ وہ جانے لگا تھا کیوں اک بار گر وہ کہتا تو سو بار کھینچتی کرتا اگر سوال عطائی وصال کا تشنہ سی آرزوئے طلب گار ...

    مزید پڑھیے

    سر تا پا حیرت میں گم ہو جائے گا

    سر تا پا حیرت میں گم ہو جائے گا تو بھی کیا حیرت میں گم ہو جائے گا آدمی بن جائے گا تخلیق کار اور خدا حیرت میں گم ہو جائے گا دیکھ کر مجھ آئینہ رو کا جمال آئینہ حیرت میں گم ہو جائے گا لاش کو وارث نہ پہچانیں گے اور سانحہ حیرت میں گم ہو جائے گا رقص میں ہوں گے در و دیوار و بام تخلیہ ...

    مزید پڑھیے

    اک خیال افروز موج آئی تو تھی

    اک خیال افروز موج آئی تو تھی میں نے اپنی سطر مہکائی تو تھی تم نہیں تھے یاد تھی ہر سو محیط میں نہیں تھی میری تنہائی تو تھی در بدر بے پیرہن تھا خواب عشق میں نے اس کو آنکھ پہنائی تو تھی پھر مجھے اس نے کہا سب جھوٹ ہے ایک لمحے کو میں گھبرائی تو تھی دور تک بچھتا چلا جاتا تھا شوق کچھ ...

    مزید پڑھیے

    آنے والے سال کی ساری سندر شامیں تیرے نام

    آنے والے سال کی ساری سندر شامیں تیرے نام بنتی سنورتی اور بگڑتی کچی نیندیں تیرے نام گجروں جیسی ہوش اڑاتی خوشبو کے احساس میں گم ٹھنڈی میٹھی مست نشیلی ریشم بانہیں تیرے نام اجلے اجلے رنگ رسیلے روشن سبز سنہرے خواب اور ان خوابوں سے وابستہ وصل کی باتیں تیرے نام وجد میں آئی قیدی ...

    مزید پڑھیے

    ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں

    ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں خوابوں میں آئیں وہ کہ ذرا شب بسر کریں پردہ اٹھا حجاب اٹھا کوئی بات کر سوئے ہوئے بدن کو جگا شب بسر کریں تو نیند ہے چراغ ہے تو دل کا چین ہے تیرے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں چپ چاپ ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں ہم اے چاند کوئی بات بنا شب بسر کریں کرتی ہوں ...

    مزید پڑھیے

تمام