کوئی ناؤ نہیں تیار کرنا
کوئی ناؤ نہیں تیار کرنا
مجھے آتا ہے دریا پار کرنا
محبت کی نشانی ہوں تمہاری
مجھے تم دیکھ کر مسمار کرنا
میں اک زندہ حقیقت بن چکی ہوں
نہیں ممکن مرا انکار کرنا
کہانی ختم ہو جانے سے پہلے
کہانی اک نئی تیار کرنا
دل کمبخت کو عادت پڑی ہے
ہمیشہ خواہش بے کار کرنا
کسی کو گفتگو کرنا سکھانا
کسی کو صورت دیوار کرنا
کبھی سوچا نہیں میں نے سفر میں
کسی کا راستہ دشوار کرنا
محبت راشدہؔ ماہینؔ کیا ہے
جسے آتا نہ ہو اظہار کرنا