رشید حسرت کے تمام مواد

17 غزل (Ghazal)

    بک جائیں گے ہم حسن خریدار اگر ہے

    بک جائیں گے ہم حسن خریدار اگر ہے نمٹیں گے کوئی برسر پیکار اگر ہے کل اس سے ہمیشہ کو تری جان چھوٹے گی اک رات کا مہمان ہے بیمار اگر ہے بس ایک نظر دل کے صحیفے کی طرف دیکھ پھر شوق سے کر جان تو انکار اگر ہے ہونٹوں کو بھلے جنبش الفاظ گراں ہو آنکھوں ہی سے کر ڈالیے اظہار اگر ہے لو کل سے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے چہرے کی ضیا دے کے اجالو مجھ کو

    اپنے چہرے کی ضیا دے کے اجالو مجھ کو پر سکوں جیتا ہوں الجھن میں ہی ڈالو مجھ کو نیند اتری نہیں آنکھوں میں بڑی مدت سے ریشمی زلف کے سائے میں سلا لو مجھ کو ڈھونڈ لو پہلے خطاؤں کا مری کوئی ثبوت بے سبب یوں تو نہ محفل سے نکالو مجھ کو نفرتیں میرے تعاقب میں چلی آتی ہیں عین ممکن ہے بکھر ...

    مزید پڑھیے

    الٹا ہی دعاؤں کا اثر دیکھ لیا ہے

    الٹا ہی دعاؤں کا اثر دیکھ لیا ہے اب تو مرا آفات نے گھر دیکھ لیا ہے اب چین کہاں راحت و آرام کہاں کا جنت میں جو ممنوعہ شجر دیکھ لیا ہے بس حاجت احسان نہیں ہے کہ اب ہم نے جنگل میں بیابان میں گھر دیکھ لیا ہے کیا چین ملے مجھ کو سکوں کیوں ہو میسر بے چین اسی چشم کو تر دیکھ لیا ہے ویسے تو ...

    مزید پڑھیے

    گلوں کی پالکی میں ہے بہاروں کی وہ بیٹی ہے

    گلوں کی پالکی میں ہے بہاروں کی وہ بیٹی ہے چہیتی چاند کی روشن ستاروں کی وہ بیٹی ہے ہماری عزتیں سانجھی ہیں بولی کوئی بھی بولیں کسی بھی ایک کی عفت سو چاروں کی وہ بیٹی ہے وہ چلتی ہے تو راہوں میں سریلے ساز بجتے ہیں کسی اجلی ندی کے شوخ دھاروں کی وہ بیٹی ہے کیا ہے بے ردا جس نے مرے ...

    مزید پڑھیے

    شکستہ دل تہی دامن بہ چشم تر گیا آخر

    شکستہ دل تہی دامن بہ چشم تر گیا آخر صنم مل کر ہمیں پھر آج تنہا کر گیا آخر غریب شہر تھا خاموش رہنے کی سزا پائی وفا کرنے پہ بھی الزام اس کے سر گیا آخر بڑھا کر ہاتھ الفت کا سدا کی بیکلی دے دی تمہاری چاہ کر کے ایک شاعر مر گیا آخر یہ طے تھا ہم انا کے فیصلے سے منہ نہ موڑیں گے رہی دستار ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    بدل لی بیچ سفر میں

    بدل لی بیچ سفر میں ہی راہ آپ نے بھی کہ زر کی چھاؤں میں لے لی پناہ آپ نے بھی مری امید کو اک دن اجڑ ہی جانا تھا خود اپنی ذات کیوں کر لی تباہ آپ نے بھی بجا کہ عشق بھی کچھ کچھ تھا مصلحت کا شکار ہوا کے رخ کی طرح کی ہے چاہ آپ نے بھی کبھی تو دھڑکنیں دل کی سنائی دیتی تھیں سنی نہ جگ کی طرح آج ...

    مزید پڑھیے