آس محل
ایک رو پہلی سی چوٹی پر جگ مگ جگ مگ جاگ رہا ہے آس محل اونچی اونچی رنگ رنگیلی دیواریں ہیں چاروں جانب ہر پتھر پر مانی اور بہزاد سے بڑھ کر نئے انوکھے نقش بنے ہیں دیواریں ہیں کتنی انوکھی جن میں لاکھوں طاق بنے ہیں ان طاقوں میں میری آنکھیں لرزاں لرزاں دیپک بن کر ہر دم جلتی رہتی ہیں اور ...