راشد عارفی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    عشق جب مائل بہ الفت ہو گیا

    عشق جب مائل بہ الفت ہو گیا حسن پابند ہدایت ہو گیا تم نے کیا اک بار صورت دیکھ لی آئنہ بھی خوب صورت ہو گیا تم نے جب دہلیز پر رکھا قدم بس وہ لمحہ شبھ مہورت ہو گیا جانتے ہیں وہ سنورنے کا ہنر ہر مصور محو حیرت ہو گیا کام پر جانے لگا مزدور باپ اہل خانہ کی ضرورت ہو گیا فرق جب اٹھا تو ...

    مزید پڑھیے

    بوجھ بچوں کو اٹھانے کی سزا مت دینا

    بوجھ بچوں کو اٹھانے کی سزا مت دینا اور جینے کی بزرگوں کو دعا مت دینا گوشۂ دل میں دبی ایک جو چنگاری ہے خود بھڑک جائے گی اک روز ہوا مت دینا خود مٹا دیں گے یہ الفاظ سیاہی اپنی بوئے تحریر ہے کاغذ پہ جلا مت دینا ارے پھل دار درختوں پہ بھی ان کا حق ہے دیکھ شاخوں سے پرندوں کو اڑا مت ...

    مزید پڑھیے

    یہ خیال اور خواب کی دنیا

    یہ خیال اور خواب کی دنیا ایسی جیسے کتاب کی دنیا میرے دل میں حرم سرائے ہے جیسے بوڑھے نواب کی دنیا منتقل ہو کے عہد پیری میں یاد آئی شباب کی دنیا کیا تقابل ہے میری دنیا سے وہ ہے عالی جناب کی دنیا ان کے ہم بھی قریب رہتے ہیں یار یہ ہے گلاب کی دنیا اب تو ہونا ہے بس عمل پیرا چھوڑ آئے ...

    مزید پڑھیے

    نہیں ہے جب کوئی منزل تو راہ عام پہ چل

    نہیں ہے جب کوئی منزل تو راہ عام پہ چل جہاں پہ موت ہے تیری اسی مقام پہ چل یہ التماس نقاہت ہے گھر میں کر آرام ضرورتوں کا تقاضہ ہے پہلے کام پہ چل ابل پڑیں گے مئے ناب کے کئی چشمے برہنہ پا تو کسی دن شکستہ جام پہ چل پرانے وقت کی قدروں کو بھول جا راشدؔ جدید دور کے بدلے ہوئے نظام پہ چل

    مزید پڑھیے