Rasheeduzzafar

رشیدالظفر

  • 1947

رشیدالظفر کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    کیسا ہے میرا عکس نہیں دیکھنا مجھے

    کیسا ہے میرا عکس نہیں دیکھنا مجھے لگتی ہے میری ذات ہی خود آئینہ مجھے اپنا ہی بن سکا نہ کسی کا میں ہو سکا خود آگہی کے زعم نے دھوکا دیا مجھے مل کر میں اس سے آئنہ خانے میں جب گیا حیرت سے تک رہا تھا ہر اک آئنہ مجھے دیر و حرم کی راہ فراموش ہو گئی تیری تلاش نے یہ کہاں گم کیا مجھے اب ...

    مزید پڑھیے

    یہ چھو کر مجھے کون جانے لگا

    یہ چھو کر مجھے کون جانے لگا بدن میں لہو سرسرانے لگا ہوا جب بھی ذکر وفا بزم میں وہ مجھ سے نگاہیں چرانے لگا جو سویا ہے مجھ میں وہ بیدار ہو کوئی ضرب ایسی زمانے لگا میں اب ختم ہوتا ہوں اے زندگی مری خاک کو لے ٹھکانے لگا میں حرف غلط تو نہیں اے ظفرؔ زمانہ مجھے کیوں مٹانے لگا

    مزید پڑھیے

    اپنی قسمت کے ہوئے سارے ستارے پتھر

    اپنی قسمت کے ہوئے سارے ستارے پتھر پھول دامن میں ترے اور ہمارے پتھر ہم بھی عیسیٰ کی طرح تم سے یہی کہتے ہیں جو گناہ گار نہیں ہے وہی مارے پتھر حق نہ مل پائے مشقت کا تو ہوتا ہے یہی ظلم کے سامنے ہوتے ہیں سہارے پتھر معجزہ عشق کا یہ بھی ہے زمانے والو میرے آنگن میں ہوئے پھول تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    مری شکست کا کتنا عجیب منظر تھا

    مری شکست کا کتنا عجیب منظر تھا کہ قتل میں ہی ہوا میرے ہاتھ خنجر تھا تمام شہر اندھیروں کی نذر کیسے ہوا ابھی تو کل ہی چراغاں یہاں پہ گھر گھر تھا نہتا ہو کے میں سورج سے کس طرح لڑتا کہ اس کے ہاتھ میں کرنوں کا ایک لشکر تھا مرے وجود سے قائم ہے زندگی تو بھی وگرنہ مجھ میں کوئی وصف تھا نہ ...

    مزید پڑھیے

    رکے ہوئے ہیں جو دریا انہیں روانی دے

    رکے ہوئے ہیں جو دریا انہیں روانی دے تو اپنے ہونے کی مجھ کو کوئی نشانی دے پلٹ کے دیکھ لوں تجھ کو تو سنگ ہو جاؤں مرے یقین کو ایسی کوئی کہانی دے میں شاہ کار ہوں تیرا تو اے خدا اک دن یہ مژدہ آ کے مرے رو بہ رو زبانی دے وہ میرے خوابوں کو آنکھوں سے چھین لیتا ہے اسے نہ شہر تمنا کی حکمرانی ...

    مزید پڑھیے

تمام