اتنا نزدیک ہوا جتنا اسے دور کیا
اتنا نزدیک ہوا جتنا اسے دور کیا پھر اسی شخص کی نفرت مجھے مشہور کیا رت جگا چھوڑ میں اس شرط پہ اب سویا تھا نیند کے ساتھ ترا خواب بھی منظور کیا خامشی صبر کی حدت سے پگھل سکتی تھی تیری چوپال کے آداب نے مجبور کیا تشنگی اور بڑھی جسم کو جب ڈھانپا گیا آنکھ نے وقت کی تمثیل کو مخمور ...