ذات کے بعد مکافات میں آ جاتے ہیں

ذات کے بعد مکافات میں آ جاتے ہیں
لوگ کم ظرف خرافات میں آ جاتے ہیں


تب خدا کی کسی حکمت پہ یقیں آتا ہے
جب ابابیل بھی عرفات میں آ جاتے ہیں


گھر کی دولت کو سر عام لٹانے والے
باپ مرتا ہے تو اوقات میں آ جاتے ہیں


یاد بچپن کی ستائے تو سہولت کے لیے
تتلیاں دیکھنے باغات میں آ جاتے ہیں


اب بھی ماں باپ کے پرکھوں کو سلامی دینے
شہر کے لوگ مضافات میں آ جاتے ہیں