تمہارے آنے سے منظر کا یوں بدل جانا
تمہارے آنے سے منظر کا یوں بدل جانا نئے قرینے میں ہر شے کا خود ہی ڈھل جانا تکلفات سب اپنی جگہ مگر پھر بھی جو دل کو توڑ کے جانا ہی ہے تو کل جانا جو بات میں کسی صورت بھی کہہ نہ سکتا تھا لبوں سے میرے اسی بات کا پھسل جانا چمکتے دن میں ٹھہرنا نہ دل کسی شے پر اندھیری رات میں جگنو سے جی ...