Rajkumar Kori Raz

راجکمار کوری راز

راجکمار کوری راز کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    در حقیقت ہے یہ سازش حادثہ کہنے کو ہے

    در حقیقت ہے یہ سازش حادثہ کہنے کو ہے اب ہمارے پاس کیا اس کے سوا کہنے کو ہے کیا جنوں ہے راہ منزل میں چبھے ہر خار کو پاؤں کا ہر آبلہ بھی مرحبا کہنے کو ہے ہم کو ہے تسلیم تیری بات لیکن جان لے یہ سراسر ضد ہے تیری التجا کہنے کو ہے یہ ترے تیر نظر اس پر تری ظلمی ادا دل کا ہر اک زخم تیرا ...

    مزید پڑھیے

    ہزاروں الجھنیں ہے اس دل خوددار کے آگے

    ہزاروں الجھنیں ہے اس دل خوددار کے آگے مگر یہ ہار جاتا ہے ترے اصرار کے آگے تری زلفوں کے آگے یہ گھٹائیں ہاتھ ملتی ہیں گلوں کے رنگ پھیکے ہیں ترے رخسار کے آگے محبت کا کروں اظہار لیکن سوچ لوں پہلے کہوں گا کیا اچانک میں ترے انکار کے آگے ہوائیں ہیں مخالف پر رکھی ہے تھام کر ہم نے ہماری ...

    مزید پڑھیے

    ہو دوا میرے مرض کی تو مجھے لا کر دے

    ہو دوا میرے مرض کی تو مجھے لا کر دے یا مرے حق میں دعا ہی تو خدارا کر دے تو بھلے آ نہ مگر دل کی تسلی کے لیے بے رخی یوں نہ دکھا کوئی بہانہ کر دے اس سے پہلے کہ شکایت مری پہنچے تجھ تک تو مجھے بزم سے جانے کا اشارہ کر دے پتھروں کو ہے یہ ڈر دور مناسب میں کہیں ان کو چھو کر نہ کوئی رام اہلیہ ...

    مزید پڑھیے

    ہو بزدلی کا بہانا تو صبر کیا ٹوٹے

    ہو بزدلی کا بہانا تو صبر کیا ٹوٹے اگر ہے ضبط تو اب اس کی انتہا ٹوٹے نئے چراغ جلیں دھندھ کی ردا ٹوٹے یہ میرے خواب تھے لیکن یہ بارہا ٹوٹے میری طلب میں کمی ہے نہ حوصلوں میں مگر یہ حسرتوں کی تمنا ہے دل مرا ٹوٹے ہے بے رخی بھی تیری کچھ تو آندھیوں کی طرح چراغ دل کی مرے جس میں التجا ...

    مزید پڑھیے

    غیر ممکن ہے کہ توہین وفا ہو جاؤں

    غیر ممکن ہے کہ توہین وفا ہو جاؤں میں تو مر جاؤں اگر اس سے جدا ہو جاؤں میں ترے عشق میں برباد ہوں مجروح بھی ہوں اور کیا تو ہی بتا اس کے سوا ہو جاؤں میری حسرت ہے کہ آغوش میں لے لوں تجھ کو یا ترے جسم سے لپٹے وہ ردا ہو جاؤں اپنی بربادی کا الزام لگاؤں کس پر کوئی اپنا تو رہے جس سے خفا ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    سیاست

    باندھ کے گھنگھرو سیاست ہی نچاتی ہے ہمیں اور ہم ناچتے رہتے ہیں طوائف کی طرح اور حکومت کے اشاروں پہ ہمارے ٹھمکے یہ بتاتے ہیں کہ ہم بھی ہیں رضامند یہاں کون ہیں کنس یا راون کے طرف دار کہو کون ہم میں سے ہے ظالم کا طرف دار کہو وقت بے وقت ملے زخم کے ناسور تو ہیں ہم بھی عیسیٰ پہ ہوئے ظلم سے ...

    مزید پڑھیے