سیاہ خانہ کبھی جلوہ گر سا لگتا ہے
سیاہ خانہ کبھی جلوہ گر سا لگتا ہے کہو کہاں سے یہ ویرانہ گھر سا لگتا ہے رکے ہوئے ہیں اسی ''پھر ملیں گے'' پر اب تک کہا زبان کا اس کی نظر سا لگتا ہے چھپی ہے کب کوئی بھی بات تم سے پر پھر بھی وہ بات کیا ہے کہ کہنے میں ڈر سا لگتا ہے یہ آئنے میں مجھے دیکھتا ہے کون بھلا اک عرصے سے جو ادھر سے ...