راہی فدائی کی غزل

    ثمر سے پوچھ لو ذوق تراش کیسا ہے

    ثمر سے پوچھ لو ذوق تراش کیسا ہے وہ دل جو تم نے کیا قاش قاش کیسا ہے کوئی تو ثقل گرا ہوگا بحر ساکت میں وگرنہ پھر یہ دلی ارتعاش کیسا ہے نہ تعزیت کی ضرورت نہ فکر غمزدگاں حنوط جس نے بھی کی اپنی لاش کیسا ہے نقوش مسلک و منہاج ہی بتائیں گے وہ خوش مزاج ہے یا بد قماش کیسا ہے حواس باختہ جس ...

    مزید پڑھیے

    خود کو ممتاز بنانے کی دلی خواہش میں

    خود کو ممتاز بنانے کی دلی خواہش میں دشمن جاں سے ملی میری انا سازش میں روح روشن نہ ہوئی اور نہ دل ہی بہلا وقت برباد کیا جسم کی آرائش میں آج معکوس ہے آئینۂ ایام جہاں نیم میں رنگ حنا زور تپش بارش میں خود کو منت کش قسمت نہ کرو دیدہ ورو گلشن شوق اگانا ہے تمہیں آتش میں دست بستہ ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2