راہی فدائی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ہر اک فن میں یقیناً طاق ہے وہ

    ہر اک فن میں یقیناً طاق ہے وہ ازل ہی سے بڑا خلاق ہے وہ جسے تم نے کہا تھا سم قاتل عزیزم اصل میں تریاق ہے وہ اسے سنگ تنفر سے نہ رگڑو سلگ اٹھے گا دل چقماق ہے وہ غروب صدق کا خدشہ ہے باطل کہاں منت کش اشراق ہے وہ جری ابن شرافت نیک لڑکا قبیلے بھر میں لیکن عاق ہے وہ بباطن آئنہ ہے قلب اس ...

    مزید پڑھیے

    مطالعہ کی ہوس ہے کتاب دے جاؤ

    مطالعہ کی ہوس ہے کتاب دے جاؤ ہمارے عہد کو صالح نصاب دے جاؤ شہیر علم کی جھولی کمال سے خالی خدا کے واسطے کوئی خطاب دے جاؤ کبھی تو حرمت سیرابئ نظر کھل جائے سمندروں کو طلسم سراب دے جاؤ حقیقتوں کو تماشا نہیں بناؤں گا منافقت کی ہوا ہے نقاب دے جاؤ تمہاری آخری امید بن کے لوٹوں ...

    مزید پڑھیے

    کوئی نشہ نہ کوئی خواب خرید

    کوئی نشہ نہ کوئی خواب خرید تیرہ بختی ہے ماہتاب خرید ہے مزین دکان لا ادری سو سوالوں کا اک جواب خرید کیسۂ طمع میں چھپا دینار پھر بلا خوف احتساب خرید بڑی مبسوط ہے کتاب خلق کوئی اچھا سا انتخاب خرید تجھ میں ہے بحر بیکراں کا وجود تجھ سے کس نے کہا حباب خرید طوطا چشمی کے عیب سے ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نہ ہوتے کاخ مشت خاک ہوتا غالباً

    ہم نہ ہوتے کاخ مشت خاک ہوتا غالباً بے سماعت نغمۂ لولاک ہوتا غالباً آپ نے اچھا کیا تطہیر خواہش ہی نہ کی ورنہ زمزم چشمۂ ناپاک ہوتا غالباً آتش کرب و بلا نے ہوش کے ناخن لیے جوش میں سیل خس و خاشاک ہوتا غالباً خود ہی باطل ساز نے ہنگامہ آرائی نہ کی خوش لباس حق بھی دامن چاک ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    سنو تو عارضۂ اختلاج رہنے دو

    سنو تو عارضۂ اختلاج رہنے دو سکوں کے ٹھیک نہیں ہیں مزاج رہنے دو بحکم شاہ تقاریب امن کل ہوں گے شرر گزیدہ ہے ماحول آج رہنے دو تم اپنی نبض کی رفتار پر نظر رکھو خلاف گردش نو احتجاج رہنے دو کسی کو سایہ کسی کو گل و ثمر دے گا ہرا بھرا ہے درخت رواج رہنے دو زمین فکر و ہنر بانجھ ہے ابھی ...

    مزید پڑھیے

تمام