ترا دست ستم ہے اور میں ہوں
ترا دست ستم ہے اور میں ہوں مرا چھوٹا سا دم ہے اور میں ہوں یہ دنیا ہے الم ہے اور میں ہوں تری تیغ ستم ہے اور میں ہوں مرے اپنے نہیں ہیں آج اپنے یہی تو ایک غم ہے اور میں ہوں خدا جانے کہاں لے جائے وحشت ترا نقش قدم ہے اور میں ہوں مجھے منظور ہے ہر بات تیری سر تسلیم خم ہے اور میں ...