Qadeer Ayaz

قدیر ایاز

  • 1951

قدیر ایاز کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جب سے تم آ گئے فسانے میں

    جب سے تم آ گئے فسانے میں تذکرہ ہے مرا زمانے میں آنکھ دل روح منتظر ہے تری دیر کیوں ہو رہی ہے آنے میں نور و خوشبو سے گھر ہوا معمور آ گئے تم غریب خانے میں بھول جاؤ کہا فقط اس نے عمر لگ جائے گی بھلانے میں برق تو دور ہی سے چمکی تھی لگ گئی آگ آشیانے میں ایک ادنیٰ خوشی بھی مل نہ ...

    مزید پڑھیے

    گمنام کیا کرو گے چلو ہم ہی کھو گئے

    گمنام کیا کرو گے چلو ہم ہی کھو گئے اوڑھے کفن وفا کا سکوں پا کے سو گئے سناٹا ہوتا آیا ہے جن کی صداؤں پر خاموش کرنے والے ہی خاموش ہو گئے نظریں تلاش کرتی ہیں محفل میں اب انہیں محفل کو سونی چھوڑ کے محفل سے جو گئے والد جو لوٹ آئے تو کھانے کو لائیں گے بچے اس انتظار میں بھوکے ہی سو ...

    مزید پڑھیے

    کی خطا پر بجا کیا میں نے

    کی خطا پر بجا کیا میں نے تجھ کو جلوہ نما کیا میں نے خود کو ایسے فنا کیا میں نے فرض اپنا ادا کیا میں نے میری دیوانگی بھی دین تری کب کسی سے گلہ کیا میں نے بانٹ دی جائیداد بچوں میں سوچتا ہوں یہ کیا کیا میں نے راہ کانٹوں بھری تھی منزل کی عزم سے راستہ کیا میں نے ایک تو جو بھلائے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ ان کی نہیں دریچہ ہے

    آنکھ ان کی نہیں دریچہ ہے اس دریچے میں خود کو دیکھا ہے دل پہ نشتر چلا کے پوچھتے ہیں حال دل اب جناب کیسا ہے بھوکا سب کو اٹھاتا وہ لیکن بھوکا ہرگز نہیں سلاتا ہے دوست ہی تذکرہ نہیں کرتے دشمنوں میں بھی میرا چرچا ہے وہ غریبوں کو دان کیا کرتا دھرم ایمان جس کا پیسہ ہے میری فطرت سے وہ ...

    مزید پڑھیے