Puja Bhatia

پوجا بھاٹیا

پوجا بھاٹیا کی غزل

    سفر میں ہی چھپی ان کی خوشی ہے

    سفر میں ہی چھپی ان کی خوشی ہے مسافر کو مسافت بندگی ہے نظر سب آ رہا ہے صاف کالا اندھیروں میں بھی کتنی روشنی ہے پریشاں ہوں میں دن میں روشنی سے تو شب میں چاندنی پیچھے پڑی ہے اداسی ہے تو پھیکا رنگ لیکن یہ مجھ تصویر کا اک رنگ ہی ہے خطا اس میں نہیں ہے آئینے کی یہ ساری گرد چہروں پر جمی ...

    مزید پڑھیے

    سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے

    سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے دھوپ مدت کے بعد نکلی ہے نیند آنکھوں سے یہ چرائے گی گشت پر یاد پھر سے نکلی ہے ہر نئی لہر میں نیا پانی وہ جو پچھلی تھی اب وہ اگلی ہے رنگ وہ ہی بھرے گی دونوں میں اپنی یادوں کی وہ جو تتلی ہے پھوٹ پانی میں پڑ گئی ہے کیا لہر دریا بنانے نکلی ہے میرے جینے کو بس ...

    مزید پڑھیے

    خواب جو اچھے برے تھے

    خواب جو اچھے برے تھے میرے اندر پل رہے تھے ایک چپی تم نے چاہی میں نے اپنے لب سیے تھے آزمائش وقت نے کی سب یقیں ٹوٹے پڑے تھے عمر بھر چل کر نہ پہنچے جانے کیسے مرحلے تھے نیند آنکھوں سے جدا تھی خواب میں بھی رت جگے تھے دن مہینے سال گزرے یوں تو ہم کل ہی ملے تھے لفظ تھے باہیں پسارے اور ...

    مزید پڑھیے

    طے اپنی قید کی میعاد کرتے جائیں گے

    طے اپنی قید کی میعاد کرتے جائیں گے اداس رت میں تجھے یاد کرتے جائیں گے ہم اس طرح سے بٹائیں گے ہاتھ دنیا کا کچھ ایک غم نئے ایجاد کرتے جائیں گے جگہ جگہ پے بکھریں گے ہم صدائیں اور خموش رات کو برباد کرتے جائیں گے ملا اشک و لہو کی نمی کو آپس میں سراب شہر میں آباد کرتے جائیں گے

    مزید پڑھیے

    شب ڈھلی اتر گیا پھر عشق کا نشہ مرا

    شب ڈھلی اتر گیا پھر عشق کا نشہ مرا کیا ہوا وہ دیر تک اسی کو ڈھونڈھنا مرا الجھنیں تمام عمر ذات میں رہیں مرے کاش میرے ہاتھ پھر لگے کوئی سرا مرا مجھ سے وہ سکون مانگتا ہے یہ بھی دن ہے ایک جو تمام عمر ہی بنا رہا خدا مرا زندگی جو جی گئی اداسیوں سے تھی بھری یہ پیرہن بھی تھا غموں کے تھان ...

    مزید پڑھیے

    جان یہ انتظار کیسا ہے

    جان یہ انتظار کیسا ہے ہجر میں بھی قرار کیسا ہے تیری باتوں کا زخم ہے اب تک دیکھ تیرا شکار کیسا ہے دل کی دھڑکن سنی تو وہ بولے یہ کھنکتا ستار کیسا ہے نبض نے لوٹتے ہی پوچھا تھا سونے دل کا دیار کیسا ہے میرے آنسو اسے تسلی دیں مجھ کو یہ اس سے پیار کیسا ہے مجھ میں ہمت نہیں لگاؤں دل اور ...

    مزید پڑھیے

    ایسا جینا بھی کیا ہے مر مر کے

    ایسا جینا بھی کیا ہے مر مر کے وہ جہاں بھی رہے رہے ڈر کے اب کسی طرح دل نہیں لگتا گھر میں سب کچھ تو ہے سوا گھر کے سانس کا بوجھ اب نہیں اٹھتا جسم خالی ہے دھڑ بنا سر کے اس کو جانے کی کتنی جلدی تھی بات ساری کہی پہ کم کر کے جلوہ دیکھا لہو کا اس نے جب ہوش ہی اڑ گئے تھے خنجر کے ریت و ساحل ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں سے پلکوں تک جو دو رستہ تھے

    آنکھوں سے پلکوں تک جو دو رستہ تھے ان رستوں میں کتنے دریا پڑتے تھے اور اس سے بھی رستا تھوڑا آسان ہوا خواب میں ہم نے سارے جنگلے دیکھے تھے گھوم رہا تھا اک مجنوں بن وحشت کے سارے صحرا میں اس کے ہی چرچے تھے وقت تھا اس کی رخصت کا اور لیٹ تھی میں گاڑی کے سارے ڈبے بھی اک سے تھے ایک مکمل ...

    مزید پڑھیے

    کس ہنر کے مظاہرے میں ہو

    کس ہنر کے مظاہرے میں ہو تم تو خود سے مقابلے میں ہو قتل کرنا تو اس کو ٹھیک نہیں عشق کی موت حادثے میں ہو چاند آئے گا صلح کرنے کو جاگ جاؤ مغالطے میں ہو نام میں دوسرا محبت کا تم ہو پاگل یا پھر نشے میں ہو آتے آتے ہنسی یوں پھسلی ہے جیسے اشکوں کے راستے میں ہو چاند غائب ہے چاند راتوں ...

    مزید پڑھیے

    یوں ہی چلتے رہنے سے کیا ہوگا

    یوں ہی چلتے رہنے سے کیا ہوگا اپنا کہنے کو بس اک رستا ہوگا صحرا جنگل دشت نہ ویرانا کوئی دیوانے کا گھر جانے کیسا ہوگا اس کو لگتا ہے کہ میں بالکل تنہا ہوں کس کے ساتھ مجھے اس نے دیکھا ہوگا اس کا ڈر میرے ڈر سے مل کر بولا ہم نہ ہوئے تو ان دونوں کا کیا ہوگا

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2