Puja Bhatia

پوجا بھاٹیا

پوجا بھاٹیا کی غزل

    ہواؤں کے مقابل ہوں

    ہواؤں کے مقابل ہوں چراغوں کی وہ محفل ہوں خدا جانے کہاں ہوں میں نہ باہر ہوں نہ شامل ہوں مرے کاندھے پہ وہ بکھرے ہیں موج اک وہ میں ساحل ہوں یہ چادر سلوٹیں تکیہ بتاتے ہیں میں غافل ہوں میں جو چاہوں وہ پا لوں پر ابھی خود ہی سے غافل ہوں یہاں سچ بے سہارا ہے سہارا دوں میں باطل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2