کیسے کہہ دیتا کوئی کردار چھوٹا پڑ گیا
کیسے کہہ دیتا کوئی کردار چھوٹا پڑ گیا جب کہانی میں لکھا اخبار چھوٹا پڑ گیا سادگی کا نور چہرے سے ٹپکتا ہے حضور میں نے دیکھا جوہری بازار چھوٹا پڑ گیا مسکراہٹ لے کے آیا تھا وہ سب کے واسطے اتنی خوشیاں آ گئیں گھر بار چھوٹا پڑ گیا درجنوں قصے کہانی خود ہی چل کر آ گئے اس سے جب بھی میں ...