ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس
ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس البم کے ہر اک فوٹو کی ایک کہانی اس کے پاس شہر وہ ساہوکار ہے جس کو کوس رہا ہے ہر کوئی یہ سچ بھی سب کو معلوم ہے دانہ پانی اس کے پاس اماں کی باتوں میں آنکھیں سکھ دکھ سپنے سب تو ہیں رام کہانی اس کے پاس کبرا بانی اس کے پاس کئی خزانے قصے والے ...