Pratap Somvanshi

پرتاپ سوم ونشی

پرتاپ سوم ونشی کی غزل

    ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس

    ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس البم کے ہر اک فوٹو کی ایک کہانی اس کے پاس شہر وہ ساہوکار ہے جس کو کوس رہا ہے ہر کوئی یہ سچ بھی سب کو معلوم ہے دانہ پانی اس کے پاس اماں کی باتوں میں آنکھیں سکھ دکھ سپنے سب تو ہیں رام کہانی اس کے پاس کبرا بانی اس کے پاس کئی خزانے قصے والے ...

    مزید پڑھیے

    اماں سے ملے بیوی کے زیور کی طرح ہے (ردیف .. ن)

    اماں سے ملے بیوی کے زیور کی طرح ہے خودداری مرے پاس دھروہر کی طرح ہے اس موڑ پہ پہنچا ہے کئی سال گنوا کر وہ شخص بھی قسطوں میں بنے گھر کی طرح ہے آ جائے گا آسانی سے اب مجھ کو سنبھلنا عادت تری میرے لئے ٹھوکر کی طرح ہے آتا ہے وہی کام مصیبت کے دنوں میں فرزند مرے گھر میں بھی لوفر کی طرح ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3