Prashant Sharma Daraz

پرشانت شرما دراز

پرشانت شرما دراز کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    دو آنکھوں کو چار کیا جا سکتا ہے

    دو آنکھوں کو چار کیا جا سکتا ہے سپنوں کو ساکار کیا جا سکتا ہے دنیا کا دیدار کیا جا سکتا ہے آنکھوں کو سنسار کیا جا سکتا حبس انا میں ان کو ضائع مت کر جاں ان لمحوں میں پیار کیا جا سکتا ہے تجھ سے جتنا عشق کیا ہے اتنے میں دنیا کا اددھار کیا جا سکتا ہے ہم مرضی سے ڈوبے ہیں ورنہ تجھ ...

    مزید پڑھیے

    چپ ہوئے تو گھر سے نکلے جا کے دفتر رو پڑے

    چپ ہوئے تو گھر سے نکلے جا کے دفتر رو پڑے عشق ایسی جنگ ہے جس میں سکندر رو پڑے دوستی کی کچھ مثالیں اس طرح بھی دی گئیں جب سداما کو لگی تو ساتھ گردھر رو پڑے فائلوں میں دفن کرکے خواب جب میں رو پڑا دیکھ کر وہ حال میرا پین پیپر رو پڑے بس دلوں پر کب کسی کا چل سکا ہے عشق میں پھر سے ڈائل کر ...

    مزید پڑھیے

    تو کہاں ہوگا بھلا میرے جہاں سے

    تو کہاں ہوگا بھلا میرے جہاں سے تو تو اترا ہے زمیں پر آسماں سے تم تو مہماں ہو ہمارے حکم دو کچھ کچھ بتاؤ چاہئے کیا میزباں سے پوچھتا ہیں جب کوئی تیرا پتہ تو دیکھتا ہوں دھوپ آتی ہے کہاں سے تو بہاریں ساتھ لے کر چل رہا ہے احتیاطاً ڈر رہا ہوں میں خزاں سے اس جہاں کو ہے مرمت کی ضرورت چل ...

    مزید پڑھیے

    پرانے پر نیا چہرہ ضروری ہے

    پرانے پر نیا چہرہ ضروری ہے مکھوٹا کیوں نہیں بدلا ضروری ہے سہی کو بس سہی کہنا نہیں کافی غلط کو بھی غلط کہنا ضروری ہے مجھے اس سے اسے مجھ سے نہیں کچھ بھی یہاں پر کچھ نہ کچھ ہونا ضروری ہے ارے مانا تیرے ابا کو بھایا ہے مگر لڑکا سہی ہو کیا ضروری ہے میرے ہاتھوں لکھا یہ خط اسے دینا اسے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو میں ہی پاگل تھا اور کچھ تھا اس کا پاگل پن

    کچھ تو میں ہی پاگل تھا اور کچھ تھا اس کا پاگل پن سوچو میں نے جھیلا ہوگا کتنا کتنا پاگل پن شب بھر جگنا چپ چپ رہنا یہ کیسی ہے ریت نئی عشق محبت ٹھیک ہے لیکن ایسا کیسا پاگل پن آج الگ ہیں ہم دونوں تو سوچی سمجھی سازش ہے کچھ تو اس کی مرضی ہے اور کچھ ہے میرا پاگل پن ہم دونوں میں کچھ تو ...

    مزید پڑھیے

تمام