میرے لیے ہزار کرے اہتمام حرص
میرے لیے ہزار کرے اہتمام حرص میں وہ ہوں مجھ پہ ڈال سکے گی نہ دام حرص ہے کچھ نہ کچھ ہر آدمی کو لا کلام حرص لیکن نہ اس قدر کہ بنا لے غلام حرص اے زلف پھیل پھیل کے رخسار کو نہ ڈھانک کر نیم روز کی نہ شہ ملک شام حرص واعظ شراب و حور کی الفت میں غرق ہے ہے سر سے پاؤں تک یہ ستمگر تمام حرص دل ...