رنگین خواب آس کے نقشے جلا بھی دے
رنگین خواب آس کے نقشے جلا بھی دے جاں پہ بنی ہے روشنی اس کو بجھا بھی دے ناموس ضبط بوجھ ہے کب تک لئے پھروں ساری امیدیں چھین کے مجھ کو رلا بھی دے پہنچا ہے کس کی کھوج میں حد زوال تک گم ہو گیا ہے کون تو اس کا پتا بھی دے بے چارگی کی رات کے غار سیاہ سے قید سکوت توڑ کے کوئی صدا بھی دے ہر ...