Pandit Jagmohan Nath Raina Shauq

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق کی غزل

    نہ اے دل صورت شیخ حرم دیوانہ بن جانا

    نہ اے دل صورت شیخ حرم دیوانہ بن جانا کہیں آنا نہ جانا زائر بت خانہ بن جانا تمہاری دیدۂ مخمور کو یہ خوب آتا ہے کبھی شیشہ کبھی ساغر کبھی پیمانہ بن جانا عجب عالم ہے مدہوشوں کا تیری جوش مستی میں کبھی دیوانہ بن جانا کبھی مستانہ بن جانا دل سوزاں دکھانا جلوہ حسن و عشق دونوں کا کہیں ...

    مزید پڑھیے

    جو محبان وفا ہیں وہ وفا کرتے ہیں

    جو محبان وفا ہیں وہ وفا کرتے ہیں کچھ غرض اس سے نہیں کوئی جفا کرتے ہیں خوگر درد ہیں سب کچھ وہ سہا کرتے ہیں دشمنوں سے نہیں مطلب کہ وہ کیا کرتے ہیں ہم جگر تھام کے جب آہ رسا کرتے ہیں اک قیامت میں قیامت ہی بپا کرتے ہیں چارہ گر کا ہو بھلا کون رہین منت ہم تو خود اپنی ہی زخموں کو سیا کرتے ...

    مزید پڑھیے

    پھیر لیں آنکھیں مروت دیکھنا

    پھیر لیں آنکھیں مروت دیکھنا اپنی الفت دیکھنا میری محبت دیکھنا دو ہی دن میں کیا سے کیا تم ہو گئے آئنے میں اپنی صورت دیکھنا ڈھونڈھنے پر بھی نشاں ملتا نہیں مر مٹوں کی شان غربت دیکھنا آہ سے در پردہ اس کو لاگ ہے آئنے کی یہ کدورت دیکھنا داد مہجوری کی پھر ہے جستجو دے نہ دھوکا اپنی ...

    مزید پڑھیے

    کر کے قول و قرار کیا کہنا

    کر کے قول و قرار کیا کہنا او فراموش کار کیا کہنا ہو کے نادم گنہ سے پاک ہوا واہ رے شرمسار کیا کہنا کام بگڑے تو ہی بناتا ہے اے مرے کردگار کیا کہنا خوب تو نے سنی لگی دل کی واہ رے غم گسار کیا کہنا دن کو تارے دکھا دئے تو نے اے شب انتظار کیا کہنا خاک میں بھی ملا کے اے ظالم نہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    چرا نہ آنکھ کو ساقی کہ بادہ نوش ہوں میں (ردیف .. ر)

    چرا نہ آنکھ کو ساقی کہ بادہ نوش ہوں میں ابھی تو فیصلہ ہوتا ہے ایک ساغر پر مریض عشق کی حالت کبھی نہ سنبھلے گی مجھے تو چھوڑ دے اے چارہ گر مقدر پر ہمارے نالے بھی تھک تھک کے اب تو بیٹھ رہے گئے وہ دن کہ اٹھاتے تھے آسماں سر پر ہمارے مے کدہ کو چھوڑ کر نہ جا زاہد ملے گا قطرہ نہ کمبخت حوض ...

    مزید پڑھیے

    وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا

    وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا جفا‌ پرست یہ کیا شیوہ اختیار کیا اٹھائے سے نہ اٹھا دل کا پردۂ غفلت خطا ہوئی کہ ان آنکھوں پہ اعتبار کیا نگاہ مست حقیقت تو دے چکی تھی جواب مگر یہ دل ہی تھا پھر اس نے ہوشیار کیا نہ وہ تڑپ رہی دل میں نہ وہ رہی سوزش علاج کیا تھا یہ کیا تو نے غم گسار ...

    مزید پڑھیے

    وہ ہو علاج درد مداوا کہیں جسے

    وہ ہو علاج درد مداوا کہیں جسے ایسا تو ہو کوئی کہ مسیحا کہیں جسے پرسان حال کوئی نہیں جس کا نام لیں اک درد دل ہی ہے کہ شناسا کہیں جسے مشکل یہ ہے کہ آپ تو سنتے ہی کچھ نہیں روداد عشق وہ کہ فسانہ کہیں جسے جلوے سے دیکھیے کہیں آنکھیں جھپک نہ جائیں یوں چشم وا ہو ذوق تماشا کہیں جسے اللہ ...

    مزید پڑھیے

    حریم ناز کہاں اور سر نیاز کہاں

    حریم ناز کہاں اور سر نیاز کہاں کہاں کا سجدہ کسے ہوش ہے نماز کہاں مجھے خبر ہی نہیں ہے حریم ناز کہاں نیاز مند کہاں اور بے نیاز کہاں پڑی ہے کیا اسے حسرت زدوں میں آنے کی یہ میری بزم کہاں اور وہ محو ناز کہاں یہ مانا حسن حقیقت عیاں مجاز میں ہے مگر وہ جلوہ ہے اے چشم امتیاز کہاں علاج ...

    مزید پڑھیے

    کون سی وہ شمع تھی جس کا میں پروانہ ہوا

    کون سی وہ شمع تھی جس کا میں پروانہ ہوا اور پھر لو بھی لگی ایسی کہ دیوانہ ہوا ساقیٔ سر مست سے جب تک کہ لینے کو بڑھوں ہاتھ سے گرتے ہی چکنا چور پیمانہ ہوا دل حریم ناز سے لے کر تو ہم نکلے مگر ہو گیا عالم کچھ ایسا سب سے بیگانہ ہوا خیر تھی الفت میں دل نے رنگ کچھ بدلا نہ تھا اب تماشہ ...

    مزید پڑھیے

    ستا کر ستم کش کو کیا پائیے گا

    ستا کر ستم کش کو کیا پائیے گا جو کی کچھ شکایت تو جھنجھلائیے گا وہ برق تجلی کی جو جلوہ گاہ وہیں حضرت دل نہ رہ جائیے گا ادب کی جگہ مرنے والو ہے قبر سمجھ کر یہاں پاؤں پھیلائیے گا غریب اب تو قدموں میں ہی آ پڑا دل ناتواں کو نہ ٹھکرائیے گا خبر بھی ہے کچھ بار عصیاں کی شوقؔ ہوئی واں جو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3