شب شکست
بارہویں مرتبہ موت کا خواب تکمیل تک آتے آتے کہیں رہ گیا ہے مجھے کوئی زخموں کے ٹانکے لگانا سکھا دے تو میں اپنا چمڑا اسے دان کر دوں گا پھر چاہے وہ اس کے جوتے بنائے یا اپنی بلاؤں کا صدقہ اتارے اگر دیوتاؤں میں جھگڑا ہوا اور تم اس زمیں پر کسی ان سنے قہقہے کے شکم سے بر آمد ہوئے تو میں ...