جب تک کہ دل میں درد نہ پیدا کرے کوئی
جب تک کہ دل میں درد نہ پیدا کرے کوئی کافر ہے وہ جو عشق کا دعویٰ کرے کوئی دل لوٹنا ہے کام ترا اے حسیں نہ دیکھ رویا کرے بلا سے کہ تڑپا کرے کوئی ہم منتظر ہیں کب سے تمنائے دید کے بند نقاب حسن مگر وا کرے کوئی مانا کہ وہ وفا کے پرستار ہیں مگر پاس یقیں جو ہو تو تمنا کرے کوئی وہ مقتدیٔ ...