Niyaz Sultanpuri

نیاز سلطانپوری

نیاز سلطانپوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    جب تک کہ دل میں درد نہ پیدا کرے کوئی

    جب تک کہ دل میں درد نہ پیدا کرے کوئی کافر ہے وہ جو عشق کا دعویٰ کرے کوئی دل لوٹنا ہے کام ترا اے حسیں نہ دیکھ رویا کرے بلا سے کہ تڑپا کرے کوئی ہم منتظر ہیں کب سے تمنائے دید کے بند نقاب حسن مگر وا کرے کوئی مانا کہ وہ وفا کے پرستار ہیں مگر پاس یقیں جو ہو تو تمنا کرے کوئی وہ مقتدیٔ ...

    مزید پڑھیے

    وہ نقد جان اور وہ بازار کیا ہوئے

    وہ نقد جان اور وہ بازار کیا ہوئے اے شہر میرؔ تیرے خریدار کیا ہوئے یاران کج کلاہی کی صحبت کہاں گئی بالائے بام ابروئے خم دار کیا ہوئے وہ نغمہ خوان باد بہاری کدھر گئے آشفتگان نرگس بیمار کیا ہوئے وہ ہنر انقلاب کا موسم کہاں گیا وہ آسماں پہ ابر گہربار کیا ہوئے وہ علم و آگہی کے ...

    مزید پڑھیے

    جو تیرے شہر سے میں در بدر نہیں ہوتا

    جو تیرے شہر سے میں در بدر نہیں ہوتا تو میرا عشق کبھی معتبر نہیں ہوتا یہ عرش و فرش تری مٹھیوں میں ہوتے بند تو اپنے حال سے گر بے خبر نہیں ہوتا مزہ تو جب ہے مرے ساتھ ساتھ تو بھی چل رہ وفا میں اکیلے سفر نہیں ہوتا رہ حیات میں ایسا بھی موڑ آتا ہے شریک حال کوئی ہم سفر نہیں ہوتا تمام ...

    مزید پڑھیے

    بخشا گیا ہے دل کو وہ سامان آگہی

    بخشا گیا ہے دل کو وہ سامان آگہی حیرت کدہ ہے دہر بہ عنوان آگہی آئی بہار جیب و گریباں پہ ہاتھ ہے ہو جائے تار تار نہ دامان آگہی اک وہم ہے کہ پاؤں میں ڈالے ہے بیڑیاں اک عزم ہے کہ کچھ نہیں زندان آگہی نے موسم بہار ہے نے باد کوئے یار مہکا گیا ہے کون شبستان آگہی دل منحرف خیال غلط پر ہوس ...

    مزید پڑھیے

    بھائی بدل گیا کبھی بیٹا بدل گیا

    بھائی بدل گیا کبھی بیٹا بدل گیا آیا جو وقت خون کا رشتہ بدل گیا ہر ظلم ناروا کا مخالف رہا تھا جو منصب ملا تو اس کا بھی لہجہ بدل گیا وہ سیدھے سادے لوگ وہ چوپال اب کہاں ایک ایک کرکے گاؤں کا نقشہ بدل گیا پتھر وہی گلی بھی وہی لوگ بھی وہی لیکن ستم شعار کا پیشہ بدل گیا دریا دلی پہ اپنی ...

    مزید پڑھیے

تمام