Niyaz Fatehpuri

نیاز فتح پوری

ممتاز ترین علمی اور ادبی شخصیت۔ شاعری، فکشن اور تراجم کے علاوہ علمی نوعیت کی کئی اہم کتابیں تصنیف کیں۔ اپنے وقت کے مقبول ادبی جریدے ’نگار‘ کے مدیر رہے

A prominent scholar and literary figure also known as a story writer, poet, and translator. Edited ‘Nigar’، a journal of remarkable repute

نیاز فتح پوری کی رباعی

    زہرہ کا ایک پجاری

    یونان کے اس عہد حسن و عشق میں، جب وہاں کا ذرہ ذرہ، خردۂ مینا کا حکم رکھتا تھا، یوں تو ہمیشہ، ہر روز، محبت کا دیوتا ایک نہ ایک نئی شان میں جلوہ گر ہوا کرتا تھا، اور کوئی لمحہ ایسا نہ ہوتا تھا جو پرستش حسن کے نقوش سے خالی گزر جاتا ہو، لیکن دنیا اور دنیا کی تاریخ یقیناً اس ساعت کی ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی دیوی

    (۱) زمین نہ جانے کتنی بارآفتاب کے گرد تصدق ہوچکی ہے، معلوم نہیں چاند کتنی مرتبہ کرہ ارض کی اوٹ سے اپنی پیشانی کا ہلال دکھا دکھا کر غائب ہوگیا اور زمین کے بخارات نہ معلوم کتنی دفعہ فضائے آسمانی میں ابر بن بن کر قطرہ زن ہوئے، لیکن رادھاؔ نے جو عزلت نشینی اختیار کرلی، وہ اسی طرح ...

    مزید پڑھیے

    درس محبت

    معبد زہرہ کی کنواریاں سب کی سب پاکباز رہی ہوں یا عصمت فروش۔ اس سے بحث نہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ دردانہ زہرہ کی پرستش اس کو عصمت کی دیوی ہی سمجھ کر کرتی تھی اور جس وقت وہ معبد سے تجدید تقدس کے بعد باہر نکلتی تو لوگ ایسا محسوس کرتے کہ شاید دنیا میں تخلیق کی ابتدا ابھی نہ ہوئی ہے اور ...

    مزید پڑھیے

    دوخط

    اسلم اور ذاکر اپنی فطرت کے لحاظ سے بالکل ایک دوسرے کی ضد واقع ہوئے تھے، لیکن اپنے زمانۂ تعلیم میں جو اسکول اور کالج ملاکر پورے آٹھ سال کازمانہ تھا، دونوں اس قدر اتحاد و اتفاق، اس درجہ یکجہتی دیکرنگی کے ساتھ رہے، کہ بسا اوقات خود انھیں بھی تعجب ہوتا تھا کہ یہ کیا بات ہے۔ اس میں ...

    مزید پڑھیے

    شہید آزادی

    ضرورت ہے ’’ایک تعلیم یافتہ، سلیقہ مند، خوشرو نوجوان لڑکی کے لیے ایک شوہر کی جو تمام مردانہ خصوصیات تعلیم کے ساتھ کم از کم پانچ سو روپیہ ماہوار کی آمدنی کا مالک اور حسنِ ظاہری کے ساتھ ادبی ذوق بھی رکھتا ہو۔ تصویریں مطلوب ہیں۔‘‘ ہرچند رشید اشتہاری شادی کا موافق نہ تھا اور وہ ...

    مزید پڑھیے

    دنیا کا اولین بت ساز

    زرقا کی خاموش زندگی، جس کی ابتدا خود اسے بھی نہ معلوم تھی، اور جو جابلقا کے سنگستان میں اس طرح گزر رہی تھی، جیسے صرف ایک سایۂ متحرک یا غیرمحسوس آوازِ بازگشت، اب اپنے اندر کوئی انقلاب پیدا کرنا چاہتی تھی، خواہ وہ انقلاب سمندر کی اسی پرشور موج سے کیوں نہ حاصل ہو، جو روز اس کے ...

    مزید پڑھیے

    دو گھنٹے جہنم میں

    صبح تک میں خود بھی اپنے آپ کو ایسا بیمار نہ سمجھتا تھاکہ وصیت کی فکر کرتا یا ان سب ناتمام کاموں کا انتظام کرجاتا جن کو میں کبھی اپنی ۴۰ سال کی عمر میں پورا نہ کر سکا تھا اور نہ شاید کبھی انجام تک پہنچا سکتا، خواہ اتنی ہی عمر اور کیوں نہ مل جاتی۔ صرف کبھی کبھی قلب کے حوال میں درد کی ...

    مزید پڑھیے