Niyaz Ali Niyaz Qaisri

نیاز علی نیاز قیصری

  • 1921

نیاز علی نیاز قیصری کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جب غم زندگی نے لی کروٹ

    جب غم زندگی نے لی کروٹ چین آیا نہیں کسی کروٹ ہم نے بدلی گھڑی گھڑی کروٹ نیند آئی نہیں کسی کروٹ وہ نظر آئے ہاتھ اٹھائے ہوئے وقت نزع جو ہم نے لی کروٹ فکر دنیا سے اب نجات ملی ہم نہ بدلیں گے اب کبھی کروٹ یک بہ یک کیا ہوا نیازؔ انہیں لے رہے تھے ابھی ابھی کروٹ

    مزید پڑھیے

    کہکشاں کی قمر کی بات چلی

    کہکشاں کی قمر کی بات چلی صبح دم رات بھر کی بات چلی اونچی نیچی ڈگر کی بات چلی زندگی کے سفر کی بات چلی زرد پتوں کا تذکرہ نہ ہوا بس نسیم سحر کی بات چلی یاد آئے لہو لہو پتھر جب کہیں سنگ و سر کی بات چلی کیا غضب ہے کہ موسم گل میں خشک برگ و ثمر کی بات چلی آج اونچی اڑان والوں میں ایک بے ...

    مزید پڑھیے

    رونق بزم تھا کیا ہوا

    رونق بزم تھا کیا ہوا اک دیا ٹمٹماتا ہوا اب کرے کیا تماشہ کوئی آدمی خود تماشہ ہوا کشتیاں ڈوب کر رہ گئیں پار دریا کے تنکا ہوا دیکھیے گلستاں کی طرف ہے ہر اک پھول مسلا ہوا وہ نمک ڈال کر چل دئے زخم دل اور گہرا ہوا بن گیا زینت گلستاں خوں ہمارا نچوڑا ہوا بے بسی دیکھ کر اے نیازؔ رک ...

    مزید پڑھیے

    ابھی ابھی تھی لبوں پر ہنسی ابھی نہ رہی

    ابھی ابھی تھی لبوں پر ہنسی ابھی نہ رہی بنی تھی بات مقدر سے جو بنی نہ رہی بہار آئی گلستاں میں دل کشی نہ رہی نکھار پھولوں میں کلیوں میں تازگی نہ رہی کدورتوں کو مٹاؤ خلوص دل سے ملو بھروسہ زیست کا کیا ہے رہی رہی نہ رہی امید و یاس کے گھر میں رہا قیام اپنا چلے سفر پہ تو امید واپسی نہ ...

    مزید پڑھیے