کہکشاں کی قمر کی بات چلی
کہکشاں کی قمر کی بات چلی
صبح دم رات بھر کی بات چلی
اونچی نیچی ڈگر کی بات چلی
زندگی کے سفر کی بات چلی
زرد پتوں کا تذکرہ نہ ہوا
بس نسیم سحر کی بات چلی
یاد آئے لہو لہو پتھر
جب کہیں سنگ و سر کی بات چلی
کیا غضب ہے کہ موسم گل میں
خشک برگ و ثمر کی بات چلی
آج اونچی اڑان والوں میں
ایک بے بال و پر کی بات چلی
بزم احباب میں نیازؔ اکثر
کیوں کسی بے ہنر کی بات چلی