دل مضطر سے الفت کی فراوانی نہیں جاتی
دل مضطر سے الفت کی فراوانی نہیں جاتی نہیں جاتی ہے یعنی خوئے انسانی نہیں جاتی یہ کیا دستور کیا آئین مے خانہ ہے اے ساقی کہ رندوں کی یہاں تو بات بھی مانی نہیں جاتی مجھے اے شیخ کچھ مدت تو بت خانے میں رہنے دے بتوں میں بیٹھ کر دل سے مسلمانی نہیں جاتی شناسا تھے سبھی اپنے کہ جب تک بخت ...