Nisar Ahmad Nisar

نثار احمد نثار

نثار احمد نثار کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    جا بہ جا شور مچاتی ہے مری وحشت ہی

    جا بہ جا شور مچاتی ہے مری وحشت ہی پا بہ جولاں مجھے رکھتی ہے مری وحشت ہی بادیہ سبز رہے یا کہ ہوائے سرسر اس خرابے میں تو رہتی ہے مری وحشت ہی ہر نفس خامہ تو ہے سعیٔ رقم میں مصروف سر کو آشفتہ نہ رکھتی ہے مری وحشت ہی گھر پہ رہتے ہوئے بھی گھر میں کہاں رہتا ہوں کوئی آتا ہے تو ملتی ہے مری ...

    مزید پڑھیے

    اندھیرا چھٹ رہا ہے روشنی ہونے لگی ہے

    اندھیرا چھٹ رہا ہے روشنی ہونے لگی ہے اٹھو دستک نمود صبح کی ہونے لگی ہے ضرورت جیسی بھی ہو لازمی ہونے لگی ہے بہت مصروف میری زندگی ہونے لگی ہے مرے غم میں اضافہ رفتہ رفتہ ہو رہا ہے کہیں تو منتقل میری خوشی ہونے لگی ہے مرے اپنے پرائے کی طرح ہونے لگے ہیں مری وابستگی غیروں سے ہی ہونے ...

    مزید پڑھیے

    جنوں یہ آفریدہ ہے ہمارا

    جنوں یہ آفریدہ ہے ہمارا سکوں ہم سے رمیدہ ہے ہمارا فلک اب بھی سخی جیسا ہے قائم مگر دامن دریدہ ہے ہمارا سخن خود ہی الگ ہے ایک مسلک سخن میں ہی عقیدہ ہے ہمارا اسی کو پھر سے اب مضبوط کر لیں تعلق جو کشیدہ ہے ہمارا شب غم تجھ سے ہے اتنی شکایت ستارہ آب دیدہ ہے ہمارا رواں ہے بحر کی صورت ...

    مزید پڑھیے

    یوں بھی کوئی اپنا خسارہ کرتا ہے

    یوں بھی کوئی اپنا خسارہ کرتا ہے اپنی رضا سے بازی ہارا کرتا ہے دور چلا آؤں تو یہ محسوس کروں شاید کوئی مجھے پکارا کرتا ہے کبھی ڈرا کرتا تھا یہ بھی دنیا سے اب تو دل بے خوف گزارہ کرتا ہے جو پھولوں کی خوشبو کا شیدائی ہے وہ ہی سونا باغ ہمارا کرتا ہے چاند ستاروں کو کیا اس کا علم بھی ...

    مزید پڑھیے

    چھڑی ہے جنگ مسلسل مری انا کے ساتھ

    چھڑی ہے جنگ مسلسل مری انا کے ساتھ میں اپنی وضع پہ قائم رہوں بقا کے ساتھ مری جلو میں اندھیرا قیام کرتا ہے کہ میرا رابطہ اچھا نہیں دیا کے ساتھ کسی نے اپنی سماعت کا در نہیں کھولا برا سلوک ہوا ہے مری صدا کے ساتھ بچا کے کار غلط سے نہ رکھ سکا خود کو وفائیں کرتا رہا میں بھی بے وفا کے ...

    مزید پڑھیے

تمام