وہ شعر سن کے مرا ہو گیا دوانہ کیا
وہ شعر سن کے مرا ہو گیا دوانہ کیا میں سچ کہوں گا تو مانے گا یہ زمانہ کیا کبھی تو آنا ہے دنیا کے سامنے اس کو اب اس کو ڈھونڈھنے دیر و حرم میں جانا کیا سنا ہے کام چلاتے ہو تم بہانوں سے ادھار دو گے مجھے بھی کوئی بہانہ کیا تمہاری یادوں کی گرمی ہے سرد راتوں میں لحاف ایسے میں اب اوڑھنا ...