یہ کعبہ یہ کاشی حرم دیکھتے ہیں (ردیف .. ے)

یہ کعبہ یہ کاشی حرم دیکھتے ہیں
کہ اپنا خدا تجھ میں ہم دیکھتے ہیں


زمانے کے سب خوب صورت نظارے
تمہاری ہی آنکھوں سے ہم دیکھتے ہیں


نہیں کچھ بھروسہ ہمیں اگلے پل کا
نظر بھر کے تم کو صنم دیکھتے ہیں


تری انتظاری سے اکتا گیا دل
تری راہ مدت سے ہم دیکھتے ہیں


یہی نسل نو کا طریقہ ہے لوگوں
الگ زاویے سے قلم دیکھتے ہیں


ہماری غزل ہو گئی کہکشاں نہ
جہاں تک ستاروں کو ہم دیکھتے ہیں


غزل لے رہی ہے نئی ایک کروٹ
یہ دشینتؔ غالبؔ عدم دیکھتے ہے