Nazan Jamshedpuri

نازاں جمشید پوری

نازاں جمشید پوری کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    بدلے میں دعاؤں کے کبھی زر نہیں لیتے

    بدلے میں دعاؤں کے کبھی زر نہیں لیتے احسان کسی کا بھی قلندر نہیں لیتے خود منزل مقصود لپٹ جاتی ہے ان سے رہبر کا سہارا وہ کہیں پر نہیں لیتے سو جاتے ہیں بورے پہ چٹائی پہ کہیں بھی مفلس تو کبھی مخملی بستر نہیں لیتے ہو جائے جہاں رات وہیں دن کو بسیرا بے چارے یہ بنجارے کہیں گھر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کام اب آتی نہیں ہے کوئی تدبیر کہ بس

    کام اب آتی نہیں ہے کوئی تدبیر کہ بس اس طرح روٹھی ہے مجھ سے مری تقدیر کہ بس دشمن جاں بھی چلا آئے کھنچا آپ کے پاس کیجئے آہوں میں پیدا کوئی تاثیر کہ بس بعد مرنے کے کھلی رہ گئیں آنکھیں میری اس قدر آپ نے کی آنے میں تاخیر کہ بس ٹوٹ کر چور ہوا آئنۂ دل میرا ہائے کچھ ایسی ملی خوابوں کی ...

    مزید پڑھیے