نوید انجم کی غزل

    یہ جو ٹوٹے سے ہیں الفاظ سبھی میرے ہیں

    یہ جو ٹوٹے سے ہیں الفاظ سبھی میرے ہیں جتنے بکھرے ہیں یہاں ساز سبھی میرے ہیں آج کے دور زباں بندی میں مجھ کو اب تک دے رہے ہیں جو اک آواز سبھی میرے ہیں حکمراں ننگا ہے لیکن یہ کہے پھرتا ہے ریشم و اطلس و کم خواب سبھی میرے ہیں اک زمانے سے کلیجے سے رکھا ہے ان کو دل میں پنہاں ہیں جو سب ...

    مزید پڑھیے

    مجھے تاریک راتوں کا ستم سونے نہیں دیتا

    مجھے تاریک راتوں کا ستم سونے نہیں دیتا بھلے ہی درد زیادہ ہو یا کم سونے نہیں دیتا اداسی چیختی رہتی ہے اکثر دیر راتوں تک مجھے ہستی کا ہر رنج و الم سونے نہیں دیتا نہ جانے کتنے سایوں کا تعاقب ہے ابھی کرنا مجھے اکثر یہی بس ایک غم سونے نہیں دیتا ابھی حالت ہیں ایسے کے ہر شے بکھری ...

    مزید پڑھیے