نصیر پرواز کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    خوابوں کی وادیوں میں دلوں کو پھرائے ہے

    خوابوں کی وادیوں میں دلوں کو پھرائے ہے دریا میں جب بھی لہر کوئی سر اٹھائے ہے نس نس میں رچ گیا ہے تکلم کا بانکپن آنکھوں کی خامشی بھی مجھے گدگدائے ہے رشتوں کی دھوپ شام ہوئی اور ڈھل گئی اب اس سے کیا گلہ وہ اگر بھول جائے ہے دروازے کھل گئے ہیں بہت تیز ہے ہوا تنکا سمجھ کے کوئی مجھے ...

    مزید پڑھیے

    میں ایک ٹوٹی ہوئی ذات لے کے آیا ہوں

    میں ایک ٹوٹی ہوئی ذات لے کے آیا ہوں بدن پہ تازہ سوالات لے کے آیا ہوں جہاں سے ملتی ہے ہر شخص کو متاع حیات میں اس جگہ سے بھی خیرات لے کے آیا ہوں ٹھہر سکوں تو ٹھہر جاؤں چل سکوں تو چلوں عجب شکستہ سے حالات لے کے آیا ہوں بلندیاں بھی مرا جسم پستیاں بھی بدن نہ جانے کیسے مقامات لے کے آیا ...

    مزید پڑھیے

    آرزو سلگتی ہے ہو کے مس ہواؤں سے

    آرزو سلگتی ہے ہو کے مس ہواؤں سے آگ سی برستی ہے ساونی گھٹاؤں سے بے بسیٔ آدم کا غم تو خیر سب کو ہے کون بھیک مانگے گا رحم کے خداؤں سے نا مراد جینا تھا نا مراد جیتے ہیں کیا گلہ کرے کوئی اپنے آشناؤں سے گلستاں کہ زخم دل کہکشاں کہ اشک غم جی لرزنے لگتا ہے اب حسیں فضاؤں سے حادثوں کی بستی ...

    مزید پڑھیے

    میں حجاب گماں تو حجاب یقیں

    میں حجاب گماں تو حجاب یقیں لکھ مری روح پر اضطراب یقیں جب مقدر میں بے نور تعبیر تھی کیوں دکھائے اجالوں نے خواب یقیں اپنے ہونے کا احساس بھی وہم سا کائنات تفکر سراب یقیں جسم سے روح تک آگہی کا سفر اور کچھ بھی نہیں انقلاب یقیں حرف تا حرف سب نفس بے نور ہیں آج دیمک زدہ ہے کتاب ...

    مزید پڑھیے

    حسیں دماغ ملے جاگتا شعور ملے

    حسیں دماغ ملے جاگتا شعور ملے خدا کرے کہ تجھے راستے میں نور ملے بہت ہے سایۂ بیدار خلوت غم کا کہ خلوتوں کے امیں بے خودی میں چور ملے یہی جتن ہے کہ تقدیر سرنگوں نہ رہے اسے بھی اس نگۂ ناز کا غرور ملے حسین تر ہو زمانہ جمیل تر ہو حیات اگر لگن نہ لگے خاک پھر سرور ملے انہیں نگاہ کی ...

    مزید پڑھیے

تمام