خوشنوائی تیرے نیرنگ سے ڈر لگتا ہے
خوشنوائی تیرے نیرنگ سے ڈر لگتا ہے مرحبا سنیے تو آہنگ سے ڈر لگتا ہے ہو کھرا بانٹ تو تلنے سے نہیں کوئی گریز ہاں مگر جنبش پاسنگ سے ڈر لگتا ہے مصلحت کا یہ کفن رکھتا ہے بے داغ ہمیں اہل ایمان ہیں ہم رنگ سے ڈر لگتا ہے ہم جو تلوار اٹھا لیں تو قیامت آ جائے ہاں مگر یہ کہ ہمیں جنگ سے ڈر ...