عید حیران ہے
عید مہندی کا خوشیوں کا رنگوں کا خوشبو کا اور کانچ کی چوڑیوں کی کھنک میں بسی آرزوؤں کا اک نام ہے عید انعام ہے عید امید ہے عید تجدید ہے عید جیسے کوئی روشنی کی کرن ایک وعدے کہانی فسانے کی یا ہجر موسم میں لپٹے ہوئے وصل کے دکھ کی تمہید ہے عید امید ہے ایک گھر میں تو خوشیوں کا سامان ...