Najma Ansar

نجمہ انصار

نجمہ انصار کی غزل

    ہر ایک سمت ہے چھایا سکوت کا منظر

    ہر ایک سمت ہے چھایا سکوت کا منظر دھڑک رہا ہے مگر زلزلہ مرے اندر زمیں کا ظرف فلک کا وقار رکھتے ہیں زمیں نژاد سہی آسمان پر ہے نظر ڈرا نہ پائیں گے ہم کو یہ سرپھرے طوفاں کہ موج عزم تو جا کر رکے گی ساحل پر تجھے یہ ناز کہ مریخ تک تو جا پہنچا مگر نظر نہیں آتا ہے تجھ کو اپنا گھر یہ ...

    مزید پڑھیے

    لہو کا ہنر آزماتے رہیں گے

    لہو کا ہنر آزماتے رہیں گے چراغ آندھیوں میں جلاتے رہیں گے زمانہ ستم ہم پہ ڈھاتا رہے گا ہر اک غم پہ ہم مسکراتے رہیں گے سماں ہو خوشی کا یا غم کا ہو موسم ہم اپنا فسانہ سناتے رہیں گے رہیں گے رواں میری آنکھوں سے آنسو ستارے یوں ہی جھلملاتے رہیں گے نہ بدلے گی جب تک فضا گلستاں کی ہم ...

    مزید پڑھیے