تمہیں ہماری محبتوں کے حسین جذبے بلا رہے ہیں
تمہیں ہماری محبتوں کے حسین جذبے بلا رہے ہیں جو ہم نے لکھے تھے تم پہ ہمدم وہ سارے نغمے بلا رہے ہیں وہاں تمہارے بھی بچپنوں کی حسین یادیں ہیں دفن یارو خدا گواہ ہے وطن میں تم کو تمہارے قصبے بلا رہے ہیں جو حق غریبوں کا کھا رہے ہو تو یاد رکھنا اے حکمرانو کہیں پہ تم کو بھی ظلمتوں کے ...