Nadeem Bhabha

ندیم بھابھہ

ندیم بھابھہ کی غزل

    ہجر ہوں پورا ہجر ہوں عشق وصال کرے

    ہجر ہوں پورا ہجر ہوں عشق وصال کرے دل کی دھڑکن تال ہو جسم دھمال کرے دیکھوں اس کی چاندنی چاند سے بھی شفاف اور سنہری روشنی اپنا جمال کرے گندم جیسے رنگ پر کالی چادر تان گیتوں جیسی زندگی بے سر تال کرے منظر سے جو دور ہیں ان پر کرے نگاہ دھیان سے پہلے دیکھنا وہی کمال کرے اس کا اک پل ...

    مزید پڑھیے

    راہ میں چھوڑ کر نہیں جاتا

    راہ میں چھوڑ کر نہیں جاتا ساتھ ہوتا اگر نہیں جاتا انگلیاں پھیر میرے بالوں میں یہ مرا درد سر نہیں جاتا یوں لگا ہوں ترے گلے سے میں جس طرح کوئی ڈر نہیں جاتا کیوں مرا آس پاس گھومتا ہے کیوں یہ نشہ اتر نہیں جاتا یوں پڑا ہوں تمہاری یادوں میں جس طرح کوئی مر نہیں جاتا کتنا اچھا تھا ہم ...

    مزید پڑھیے

    دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا

    دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا اس گھر کے دو مکین تھے اک پیڑ اور میں یہ ہجر تو کسی کی شرارت میں رہ گیا اک بار منع کرتی ہوئی شام سے تو پوچھ جو بھی جدا ہوا وہ حقیقت میں رہ گیا ممکن تھا تجھ کو چھین ہی لیتا جہان سے لیکن میں کیا کروں میں محبت میں رہ ...

    مزید پڑھیے

    مانگتے مانگتے دعا مرے ساتھ

    مانگتے مانگتے دعا مرے ساتھ بجھ گیا آخری دیا مرے ساتھ تو نے مجھ کو تسلی دینا تھی تو بھی اے شخص رو پڑا مرے ساتھ دل میں آیا خیال تجھ سے ملوں چل پڑا ایک راستہ مرے ساتھ کوئی جچتا نہیں علاوہ ترے ورنہ اک ہم سفر تو تھا مرے ساتھ بد نصیبی کہ عشق کر کے بھی کوئی دھوکہ نہیں ہوا مرے ...

    مزید پڑھیے

    میں ایسے موڑ پر اپنی کہانی چھوڑ آیا ہوں

    میں ایسے موڑ پر اپنی کہانی چھوڑ آیا ہوں کسی کی آنکھ میں پانی ہی پانی چھوڑ آیا ہوں ابھی تو اس سے ملنے کا بہانہ اور کرنا ہے ابھی تو اس کے کمرے میں نشانی چھوڑ آیا ہوں بس اتنا سوچ کر ہی مجھ کو اپنے پاس تم رکھ لو تمہارے واسطے میں حکمرانی چھوڑ آیا ہوں اسی خاطر مرے چاروں طرف پھیلا ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمام عمر جلے اور روشنی نہیں کی

    تمام عمر جلے اور روشنی نہیں کی یہ زندگی ہے تو پھر ہم نے زندگی نہیں کی ستم تو یہ ہے کہ میرے خلاف بولتے ہیں وہ لوگ جن سے کبھی میں نے بات بھی نہیں کی جو دل میں آتا گیا صدق دل سے لکھتا گیا دعائیں مانگی ہیں میں نے تو شاعری نہیں کی بس اتنا ہے کہ مرا بخت ڈھل گیا اور پھر مرے چراغ نے بھی ...

    مزید پڑھیے

    شدید گریہ کا مطلب بتا رہا تھا ہمیں

    شدید گریہ کا مطلب بتا رہا تھا ہمیں وہ رو رہا تھا کہ رونا سکھا رہا تھا ہمیں ہم اس کے اٹھے ہوئے ہاتھ کی طرف بھاگے پتہ چلا کہ وہ رستہ دکھا رہا تھا ہمیں پہاڑ اس کے علاقے میں ڈھیر ہوتے ہیں وہ اپنے گاؤں کی باتیں سنا رہا تھا ہمیں ہم اپنے آپ کو ویسا بنا سمجھ رہے تھے ہمارے بارے میں جیسا ...

    مزید پڑھیے

    سفر کی دھول کو چہرے سے صاف کرتا رہا

    سفر کی دھول کو چہرے سے صاف کرتا رہا میں اس گلی کا مسلسل طواف کرتا رہا یہ میری آنکھ کی مسجد ہے پاؤں دھیان سے رکھ کہ اس میں خواب کوئی اعتکاف کرتا رہا میں خود سے پیش بھی آیا تو انتہا کر دی مجھ ایسے شخص کو بھی وہ معاف کرتا رہا اور اب کھلا کہ وہ کعبہ نہیں ترا گھر تھا تمام عمر میں جس کا ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے حافظے بے کار ہو گئے صاحب

    ہمارے حافظے بے کار ہو گئے صاحب جواب اور بھی دشوار ہو گئے صاحب اسے بھی شوق تھا تصویر میں اترنے کا تو ہم بھی شوق سے دیوار ہو گئے صاحب ترے لباس کے رنگوں میں کھو گئی فطرت یہ پھول شول تو بے کار ہو گئے صاحب گلے لگا کے اسے خواب میں بہت روئے اور اتنا روئے کہ بیدار ہو گئے صاحب ہماری روح ...

    مزید پڑھیے

    بس یہی کچھ ہے مرتبہ مرے پاس

    بس یہی کچھ ہے مرتبہ مرے پاس ایک تو ہے اور اک دعا مرے پاس تجھے کچھ وقت چاہئے مری جان وقت ہی تو نہیں بچا مرے پاس روشنی حفظ ہو چکی ہے مجھے رکھ گیا تھا کوئی دیا مرے پاس یہ تری گفتگو کا لمحہ ہے اس گھڑی ہے مرا خدا مرے پاس ٹہنیاں جھک رہی تھیں تیرے لیے اور پھل ٹوٹ کے گرا مرے پاس ایک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3