کچھ نہیں ہوگا اب بیاں جاناں
کچھ نہیں ہوگا اب بیاں جاناں ختم ہوتی ہے داستاں جاناں کیسے بولوں کہ تیرے جانے سے لٹ گیا میرا کارواں جاناں اب ملوں گا نہیں کبھی تم کو میں چلا سوئے آسماں جاناں یہ جو تم دور ہو گئے مجھ سے آ گیا کون درمیاں جاناں بن تمہارے یہ حال ہے میرا آب بن جیسے مچھلیاں جاناں تم نے بولا تھا یہ ...