Muzaffar Abdali

مظفر ابدالی

مظفر ابدالی کی غزل

    بیاباں کو پشیمانی بہت ہے

    بیاباں کو پشیمانی بہت ہے کہ شہروں میں بیابانی بہت ہے مرے ہنسنے پہ دنیا چونک اٹھی مجھے بھی خود پہ حیرانی بہت ہے چلو صحرا کو بھی اب آزمائیں سنا تھا گھر میں آسانی بہت ہے خدا محفوظ رکھے فصل دل کو کہیں سوکھا کہیں پانی بہت ہے کہیں بادل کہیں پیڑوں کے سائے اجالوں پر نگہبانی بہت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2